اکھاڑے سے دور رہنا مچھلی کو پانی سے نکال دینے جیسا ہے،انعام بٹ

لاہور(اسپورٹس رپورٹر)پاکستان کے ٹاپ ریسلر انعام بٹ نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران ریسلنگ اور اکھاڑے سے دور رہنا ان کیلئے ایسا ہے جیسا کسی مچھلی کو پانی سے باہر نکال دیا گیا ہو، وہ اس وقت ریسلنگ کی واپسی کیلئے کچھ اسی طرح بے قرار ہیں۔ایک انٹرویومیں انعام بٹ نے کہا کہ اس وقت دنیا میں کہیں بھی ریسلنگ کے مقابلے نہیں ہورہے، اکھاڑے بھی بند ہیں اور سوشل ڈسٹنس کی وجہ سے وہ پلیئرز کے ساتھ پریکٹس بھی نہیں کرسکتے، وہ اپنی اس روٹین کو بہت مس کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کے دوران خود کو فٹ رکھنے کے لیے وہ گھر ہی میں مختلف ایکسرسائز کررہے ہیں تاکہ فٹنس برقرار رکھی جائے۔انعا م بٹ نے کہا کہ جب سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا تو وہ اکھاڑے میں جاکر سب سے پہلے تو شکرانے کے نوافل ادا کریں گے اور پھر وہ سارے دائو پیج دل کھول کر آزمائیں گے جو ان دنوں ان کے دل و دماغ میں چل رہے ہیں۔انعام بٹ نے کہا کہ گھر میں خود کو مثبت رکھنے کے لیے وہ مختلف وڈیوز دیکھتے ہیں، کبھی اپنی باوٹس دیکھتے ہیں کبھی دیگر ریسلرز کی باوٹ دیکھتے ہیں جس کی وجہ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...