معروف امریکی کارٹون سیریز دی سمپسنز کی امریکا میں قاتل مکھیوں کے پھیلاؤ کے بارے میں کی گئی پیشگوئی بھی سامنے آگئی، سیریز کے مصنف نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی پیش گوئیاں کردی ہیں۔مشہور ٹی وی کارٹون سیریز دی سمپسنز کو دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے لیکن حال ہی میں یہ کچھ متنازعہ اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی سیریز بن گئی جس میں دکھائے گئے مناظر اب حقیقت میں سامنے آرہے ہیں۔دی سمپسنز کا ایک ویڈیو کلپ گزشتہ 2 ماہ سے وائرل ہے جس میں کرونا وائرس کی پیشگوئی کی گئی تھی تاہم اب یہ ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے کیونکہ اس کے ایک سین میں قاتل مکھیوں کا پھیلاؤ دکھایا گیا ہے۔اس سین میں دکھایا گیا ہے کہ امریکی شہر اسپرنگ فیلڈ کے شہری اوساکا فلو نامی ایک وائرس سے متاثر ہیں اور اس کا علاج تلاش کرنا چاہتے ہیں، اسی دوران وہ ایک ٹرک کو الٹ دیتے ہیں جس میں شہد کی مکھیوں کا چھتہ موجود ہے۔چھتہ جس ڈبے میں ہے اس پر ‘قاتل مکھیاں’ لکھا ہے، ڈبے سے مکھیاں نکلنے کے بعد وہاں موجود تمام افراد بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ٹویٹر پر ایک صارف نے یہ ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سمپسنز نے سنہ 2020 کے بارے میں پیش گوئیاں کردی تھیں جس پر سیریز کے سابق مصنف بل اوکلے نے جواب دیا کہ ہاں میرا خیال ہے ہم نے واقعی پیش گوئی کردی تھی۔بل اوکلے نے سمپسنز کی سنہ 1993 کی وہ اقساط لکھی تھیں جس میں اسپرنگ فیلڈ کے شہریوں کو اوساکا فلو نامی وائرس کا سامنا ہوتا ہے۔اس قسط میں دکھایا گیا ہے کہ اسپرنگ فیلڈ کے شہری جاپان سے جوسرز منگواتے ہیں۔ جاپان میں جب یہ جوسرز پیک کیے جا رہے ہوتے ہیں تو فیکٹری کا ایک ورکر کہتا ہے، خدارا سپروائزر کو مت بتانا کہ مجھے فلو ہے، اس کے بعد وہ پیک ہونے والے ایک ڈبے میں کھانس دیتا ہے۔یہاں سے یہ وائرس امریکا پہنچتا ہے اور جب یہ ڈبہ کھلتا ہے تو اسپرنگ فیلڈ کے متعدد شہری بیمار ہوجاتے ہیں، ان اقساط میں کرونا وائرس کا نام بھی دکھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی ہے اور ماہرین کے مطابق مذکورہ دیو قامت مکھیوں ہارنیٹ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔ یورپ میں بھی ان مکھیوں کے حملے کا خطرہ ہے۔ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ ہارنیٹ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کر سکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔