اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کے پاکستان اور سعودی عربیہ نے تمام کثیرالقومی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ولی عہد سعودی عرب کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کیا جس میں ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا، ولی عہد سے ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا، ملاقات میں دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوٗوں کا احاطہ کیا گیا تمام علاقائی اور باہمی بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت کی گئی، ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کے دونوں ممالک کے سرکاری عہدیداروں میں رابطہ کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کے درمیان باہمی رابطوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا، وزیر اعظم نے خادمین حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز کی اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد کیلئے کوششوں کی تعریف کی، باہمی ملاقات میں سعودی عربیہ کے وژن کے تحت پیدا ہونے والے مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنے اور دونوں ممالک میں معاشی اور تجارتی تعلقات بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ ملٹری اور سکیورٹی رلیشنز پر تعاون پر اتفاق کیا، مسلم امہ کو درپیش مسائل پر بھی بات چیت کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کے انتہا پسندی تشدد اور فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے تمام مسلم ممالک کو مل جل کرکوششیں کرنی چاہئیں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کے دہشتگردی کی تمام اقسام کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنا چاہئے، دونوں رہنماؤں نے اس بات اعادہ کیا کے دہشت گردی کو کسی بھی مذہب قومیت تہذیب یا لسانی گروپ سے نہ جوڑا جائے، فلسطینی عوام کی حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا، یمن کے مسئلے جامع سیاسی حل پر بھی زور دیا گیا، انہوں نے حوثی باغیوں کی جانب سے حملوں کی مذمت کی، سعودی ولی عہد نے افغان امن عمل میں سہولت فراہم کرنے کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی، دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کے افغان امن عمل کے لئے باہمی مشاورت جاری رکھی جائے گی، سعودی ولی عہد نے پاکستان اور بھارت کے فوجی حکام کے درمیاں لائن آف کنٹرول کے بارے حالیہ مفاہمت کا خیر مقدم کیا، دونوں ممالک نے زور دیا پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام حل طلب مسائل خاص طور پر جموں اور کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی اہمیت پر زور دیا، دورے میں پانچ معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جدہ میں، وزیر اعظم کے دورہ ء سعودی عرب کے حوالے سے خصوصی میڈیا ٹاک میں کہا کہ اس وقت جدہ میں ہوں وزیر اعظم عمران خان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کی کابینہ کے اہم اراکین بھی موجود تھے میری سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ بھی نشست ہوئی ہے مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ان ملاقاتوں کا ماحول انتہائی دوستانہ تھا اور جو گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی اس سے مستقبل کی راہوں کا تعین واضح دکھائی دیتا ہے اس دورہ ئ سعودی عرب کے دوران ولی عہد، خود وزیر اعظم عمران خان کا خیر مقدم کرنے، تشریف لائے وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہماری ایک سمال گروپ ملاقات ہوئی اس ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور میں خود موجود تھا اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں ان کی حالیہ "آؤٹ ریچ" کے حوالے سے اعتماد میں لیا آج وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں اس معاہدے کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطحی کوآرڈینیشن کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک "سٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان" ترتیب دیا گیا ہے۔ انہیں اگلے دس سال کے دوران، دس ملین، افرادی قوت درکار ہو گی انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی ورک فورس کی گذشتہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس مطلوبہ ورک فورس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا روزگار کے مواقعوں کے حوالے سے یہ پاکستانیوں کیلئے ایک بہت بڑی خبر ہے آج پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ایک معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان "کوآرڈینیشن کونسل کے قیام کے حوالے سے ہوا دو معاہدے بلترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے ‘دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب پاکستان کو" سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے،500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ کیا جائے گا ہم نے او آئی سی اور اس کی آئندہ سمت کے حوالے سے بھی تبادلہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے شکریے کے ساتھ قبول کی میں نے بھی اپنے سعودی ہم منصب کو جلد پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کیا ہے انشاء اللہ عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے خدوخال طے کرنے کیلئے سعودی افسران کا وفد پاکستان تشریف لائے گامجموعی طور پر یہ دورہ سعودی عرب انتہائی سود مند رہا ہے ماہ رمضان کی برکتیں اس میں شامل تھیں اور یہ دورہ پاکستانیوں کے لیے بہت سی خوش خبریوں کی نوید ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات، دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے، تجارت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، توانائی، سیاحت اور افرادی قوت سمیت باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیر خارجہ شاہ محمود د قریشی نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے، دونوں ممالک کی تعمیر و ترقی میں ان کے کلیدی کردار کی تعریف کی ،وزیر خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے عوامی سطح پر روابط کے فروغ اور سفری مشکلات کے ازالے کی ضرورت پر زور دیا، دونوں وزرائے خارجہ نے اہم علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کو دی گئی دورہء پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔