ملتان(توقیر بخاری سے)نشتر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لیبارٹری نہ ہونے سے مریضوں کے لئے ٹیسٹ کروانا مشکل ترین مرحلہ بن گیا ہے۔سٹاف کی کمی کے سبب ایمرجنسی وارڈ میں قائم لیبارٹری تقریبا تین سال پہلے بند کردی گئی تھی اور اسکی جگہ صرف کولیکشن پوائنٹ بنایا گیا۔جہاں مریضوں کے خون اور پیشاب کے نمونے جمع کرکے سنٹرل لیبارٹری بھجوائے جاتے ہیں۔جن کی رپورٹس نہ صرف تاخیر سے ملتی ہیں بلکہ رپورٹس کے گم ہونے کی شکایات بھی ہیں۔دور دراز شہروں اور نواحی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ یا ان پڑھ مریض لیب رپورٹس کے لئے دھکے کھاتے نظر آتے ہیں۔ایمرجنسی حالت میں لائے گئے حادثات،لڑائی جھگڑوں یا مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے بنیادی نوعیت کے ٹیسٹ جسمیں ہیپاٹائٹس بی،سی،ایچ آئی وی(ایڈز)،شوگر،گردوں، جگر،سی بی سی(خون کا مکمل تجزیاتی ٹیسٹ)،کولیسٹرول،ٹرائی گلیسرائیڈ،یورک ایسڈ و دیگر ٹیسٹ بروقت کروانا ضروری ہوتے ہیں۔مگر ایمرجنسی وارڈ میں لیبارٹری کی سہولت نہ ہونے سے مریضوں کے لئے مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔سنٹرل لیب میں تشخیصی کٹس اور کیمیکل بھی اکثر ختم رہتا ہے اور ٹسٹ نہیں کئے جاتے اور اکثر مریضوں کو بازار سے ٹیسٹ کرانے کا حکم ملتا ہے۔
نشتر ایمر جنسی،3سال سے لیبارٹری بند،انپڑھ مریض ٹیسٹوں کیلئے رل گئے
May 09, 2021