کراچی(کامرس رپورٹر) مارچ2021 میں پاکستان کے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں 22.39 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو صنعتی پیداوار میں غیر معمولی نمو کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اضافے کی جزوی وجہ لاک ڈاؤن بتائی گئی جو گزشتہ برس 23 مارچ 2020 سے لگایا گیا تھا۔ماہانہ بنیاد پر بڑی صنعت کی پیداوار میں 7.66 فیصد گراوٹ دیکھی گئی۔نومبر اور دسمبر میں آٹوموبائل، سیمنٹ کی مصنوعات اور ایک وقت میں چینی کی پیداوار میں دو ہندسوں میں اضافے کے بعد جنوری میں ایل ایس ایم کی توسیع سست ہوگئی تھی جو صنعتی نظام کی بحالی کی عکاسی کرتی ہے۔فروری میں ایل ایس ایم کی شرح نمو 4.85 فیصد ریکارڈ کی گئی۔گزشتہ برس دسمبر اور نومبر میں ایل ایس ایم میں سالانہ کی بنیاد پر بالترتیب 11.4 فیصد اور 14.5 فیصد اضافہ ہوا۔مالی سال 21-2020 کے پہلے نو ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران ایل ایس ایم میں 8.99 فیصد اضافہ ہوا۔جولائی 2020 کے بعد سے ایل ایس ایم بنیادی طور پر آٹوموبائل، تعمیرات، ٹیکسٹائل، فوڈ، کیمیکلز، غیر دھاتی معدنیات سے متعلق مصنوعات اور دواسازی کے شعبوں میں کووڈ 19 کی وجہ سے مندی کا شکار ہونے کے بعد دوبارہ بلند ہوا ہے۔مالی سال 21 کے نو مہینوں کے دوران یہ اضافہ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کی عکاسی کرتی ہے۔مینوفیکچرنگ سرگرمی کے مطابق ایل ایس ایم میں 15 میں سے 12 ذیلی شعبوں میں نمو ریکارڈ کی گئی۔توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران کم شرح سود اور خام مال پر ڈیوٹی میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔سیکٹر کے اعتبار سے آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کمیٹی کے تحت 11 آئٹمز کی پیداوار مارچ میں سالانہ بنیاد پر دوران 76.75 فیصد تک بڑھ گئی۔وزارت صنعت و پیداوار کے تحت 36 اشیا میں 23.56 فیصد اضافہ ہوا جبکہ صوبائی بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 65 آئٹمز میں 13.43 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ایل ایس ایم ملک کی کْل مینوفیکچرنگ کا تقریبا! 80 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے اور قومی پیداوار کا تقریباً 10.7 فیصد بناتا ہے۔اس کے مقابلے میں چھوٹے پیمانے پر صنعت صرف 1.8 فیصد جی ڈی پی اور ثانوی شعبے کے 13.7 فیصد میں شامل ہے۔بائی سائیکل کی تیاری میں بھی 16 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ایک سال پہلے کے مقابلے میں پورے آٹوموبائل سیکٹر میں مارچ میں بڑے پیمانے پر ترقی ہوئی۔زیر غور مہینے کے دوران ٹریکٹروں کی پیداوار میں 90.83 فیصد، ٹرک 58.98 فیصد، بسیں 87.50 فیصد، جیپ اور کاریں 183.51 فیصد، ایل سی وی 104.47 فیصد اور موٹرسائیکلوں میں 77.36 فیصد اضافہ ہوا۔