کابل‘ اسلام آباد (خبر نگار+صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+ این این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بم دھماکے میں کم از کم 40 افراد جاں بحق،52 زخمی ہوگئے۔ ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر نو عمر طلبا ء تھے۔ افغان حکومت کے ترجمان کے مطابق بم دھماکا سید الشہدا سکول کے نزدیک ہوا۔ وزارت داخلہ کے مطابق دھماکے کی جگہ کے قریب ہی شیعہ کمیونٹی کا اکثریتی علاقہ دشت برچی ہے۔ مقامی ہسپتال کے ذرائع نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔ آخری خبریں ملنے تک بم دھماکے کی جگہ پر ایمبولینس موجود تھیں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا تھا۔ طالبان ترجمان ذبیح مجاہد نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ پاکستان نے کابل میں سکول پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کابل میں سکول کے باہر حملے کی شدید مذمت اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ کابل حملے میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا اور لوگ زخمی بھی ہوئے۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں افغانستان کے ساتھ ہے۔ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے راستے پر افغانستان کی حمایت کرتا رہے گا۔ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے رواں سال11ستمبر تک افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کی واپسی کے فیصلے کے نتیجے میں ہزاروں افغان مترجمین کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔امریکی میڈیا نے بتایاکہ11 ستمبر 2021 تک افغانستان میں موجود تمام امریکی فوجیوں کی واپسی کے نتیجے میں شدت پسند تحریک طالبان کی جانب سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے 17 ہزار مترجمین کے اغوا اور قتل کا خدشہ ہیں۔امریکی رکن کانگریس مائیکل میک کال نے کہا کہ افغان ترجمانوں کو اندازہے کہ امریکی فوج کی واپسی کے بعد ان کے ساتھ کیا سلوک ہوسکتا ہے۔