اسلام آباد ( عبداللہ شاد) بھارتی زیر قبضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافی صدیق کپن کو دہلی کے ایمس ہسپتال سے نکال کر رازداری سے دوبارہ متھرا جیل منتقل کرنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہے، ایک امکان یہ ہے کہ صدیق کپن کو ناسازی طبع کے باوجود ہسپتال سے جیل منتقل کرنے کا مقصد ان کی حالت میں مزید خرابی پیدا کرنا ہے۔ ان کی اہلیہ ریحانہ کپن نے اپیل کی ہے کہ ملاقات کی اجازت بیشک نہ دی جائے مگر انھیں یہ تو بتایا جائے کہ انکے شوہر ہیں کہاں۔ دوسری جانب بھارت میں کرونا وائرس کی تباہی نے مودی اور بی جے پی کی مقبولیت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے اور آئندہ انتخابات میں اس کی قیمت مودی کو چکانی پڑ سکتی ہے۔ مغربی بنگال میں شرمناک شکست اور فسادات کے بعد اب بھارتیہ جنتا پارٹی وہاں ’’صدر راج‘‘ کے نفاذ کیلئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر راج کے نفاذ کے امکان سے مغربی بنگال کے عوام میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے اور مودی کی جانب ایسے کسی ایڈونچر کی صورت میں صوبہ میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔