پنوم پین(شِنہوا)کمبوڈین حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت منصوبے کمبوڈیا کی معیشت کو فرو غ دے رہے ہیں اور عوام کا معیار زندگی بلند کر رہے ہیں۔جنوب مشرقی ایشیا ئی ملک میں بڑے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو منصوبوں کے ساتھ سیہانوکیوویلی خصوصی اقتصادی زون سمیت ہائیڈرو پاور پلانٹس، ،پنوم پین- سیہانوکیوویلی ایکپریس وے، نیو سیم ریپ بین الاقوامی ایئر پورٹ، موروڈوک ٹیکنو نیشنل اسٹیڈیم ، سڑکیں اور پل، ہسپتال اور دیہات میں پانی کی فراہمی اس کے علاوہ ہیں۔وزارت پبلک ورکس اور ٹرانسپورٹ کے ترجمان اور انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ وسیم سوریا نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ ان منصوبوں نے کمبوڈیا کی معیشت اور عوام کو متعدد فوائد پہنچائے اور یہ فوائد ملتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہاں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو منصوبوں کا مقصد ہماری سماجی و اقتصادی ترقی کا فروغ اور ہمارے لوگوں کا معیار زندگی بہتر بناناہے۔کووڈ-19 وبا کے اثرات کے باوجود مملکت میں تمام بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو منصوبوں میں بتدریج پیش رفت ہو رہی ہے،سوریا نے اس حوالے سے 2 ارب امریکی ڈالرز کے پنوم پین-سیہانوکیوویلی ایکسپریس وے منصوبے کے تعمیراتی کام کی مثال دی۔انہوں نے کہا کہ2019میں شروع ہونے والا منصوبہ رواں سال مکمل ہونے کا امکان ہے جس سے کمبوڈیا کے تعمیراتی شعبے میں 3ہزار سے زیادہ نوکریاں پیدا ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ دارالحکومت پنوم پین کو سیہانوکیوویلی میں بین الاقوامی گہرے پانی کی بندرگاہ سے ملانے والی 190 کلو میٹر ایکسپریس وے کمبوڈیا میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت بننے والا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو کمبوڈیا کی معاشی ترقی میں نئی روح پھونک دے گا۔