اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ 15 کلو منشیات کیس کے حقائق سامنے آ رہے ہیں۔ اس کیس میں عمران خان اور شہزاد اکبر ملزم ہیں۔ شیخ رشید کے ایبٹ آباد جلسے میں خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری ووٹ سلیکشن کے 176 ووٹ پر بھاری ہوتا ہے۔ شانگلہ والے (شہباز شریف) اور بنی گالہ والے میں فرق یہ ہے کہ ایک عوام سے مانگ رہا ہے دوسرا عوام کو دے رہا ہے۔ شانگلہ والا خادم پاکستان اور بنی گالہ والا سیاسی شیطان ہے۔ چھوٹے اور بڑے شیطان بھگانے کے لئے چاروں قل اور آیت الکرسی کا حصار کھینچ دیا ہے۔ وظیفہ تیز ہوگا تو شیطانوں کی چیخوں میں اور اضافہ ہو گا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شانگلہ والے کے کپڑوں سے پاکستان کے لئے محنت کے پسینے کی خوشبو آرہی ہے اور وہ عوام کے آٹے کے لئے اپنے کپڑے بھی بیچنے کو تیار ہے، جب کہ بنی گالہ والے نے چار سال میں مہنگائی اور کرپشن سے عوام کے کپڑے اتارنے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر میں نے اتنے قتل کئے ہیں تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا کیس کیوں بنایا گیا۔ 15 کلو منشیات کیس کے حقائق سامنے آ رہے ہیں، اس کیس میں عمران خان اور شہزاد اکبر ملزم ہیں۔ شہزاد اکبر نے اسلام آباد پولیس کے افسر کو مجھ پر کیس کرنے کے منصوبے سے آگاہ کیا اور جب افسر نے انکار کیا تو اے این ایف سے مینج کروایا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بنی گالہ والے نے عوام کا آٹا‘ چینی‘ گھی‘ دوائی چوری کیا‘ سرکاری گھڑی‘ ہار‘ انگوٹھیاں اور کار بھی گھر لے گیا۔ بنی گالہ والا اقتدار اور کرپشن چھپانے کے لئے پاکستان اور عوام کے کپڑے پھاڑ رہا ہے۔ رانا ثناءاﷲ نے کہا کہ شانگلہ والا 4 سال کے منصوبے 4 دن میں چلاتا ہے‘ بنی گالا والا بی آر ٹی پشاور 2017ءمیں شروع کرتا ہے جو 6 سال بعد 2022ءمیں بھی نامکمل رہتی ہے۔ شانگلہ والا دن رات عوام کے لئے کام کر رہا ہے۔ بنی گالہ والا دن رات جھوٹ بول کر انتشار پھیلا رہا ہے۔ کل ایک جھوٹے شخص نے بنی گالہ سے بیرون ملک پاکستانیوں کو گدھا کہا اور پھر پیسے بھی مانگ لئے۔
رانا ثناءاﷲ