ملتان (نمائندہ نوائے وقت)بچوں میں اسہال یا ڈائیریا کا مرض خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔اس بارے ماہر کنسلٹنٹ پیڈیاٹرک فزیشن ڈاکٹر ساجد اختر نے روزنامہ نوائے وقت کو انٹرویو میں کہا کہ اسہال کا مرض زیادہ تر ایک ایسے وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو آنتوں کی اندرونی جھلی کو متاثر کرتا ہے ، اسکے علاوہ کچھ غذائیں یا پانی یا پھر اینٹی بایوٹک بھی اسہال کا باعث بن سکتے ھیں۔ پانی کی کمی کی علامات میں خشک منہ، آ نکھوں میں روتے وقت ،آنسووں کی کمی ، ڈوبتی آنکھیں، پیشاب کا معمول کے مطابق نہ کرسکنا ،پیشاب کا گہرے رنگ کا ہونا، ایک سال سے کم عمر بچوں میں تالو کے اوپر سر کے درمیان میں ہلکے دھبے ہونا ، سرگرمیوں کی سطح میں کمی جب آپکے بچے کو ڈائریا ھو تو اسے عام غذا دیتے رھیں ماں کا دودھ ذیادہ سے ذیادہ پلاتے رہیں اور اس کے علاوہ او آر ایس ( ORS) کا محلول وقفے وقفے سے بچے کو پلاتے رہیں۔اگر بچہ اسہال کے ساتھ ساتھ اْلٹی کرتا ہے تو ٹھوس کھانا دینے سے پرہیز کریں اور زیادہ تر پانی اور او آر ایس پر توجہ مرکوز کریں۔ اگر بچے کی الٹی کو بند ہوئے 4 گھنٹے ہو جائیں تو اسے سادہ کھانے جو کم شکر والے اور زود ہضم ہوں دے سکتے ہیں جیسے کہ سیریل اور کچلا ہوا کیلا بچہ اگر شیر خوار ھے تو ڈاکٹر کے مشورے سے مشروب دیں بچے کومنہ کے راستے ری ھائڈریشن محلول دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا نہ بھولئے اگرآپ کا بچہ مشروبات نہیں پی سکتا، دست کے ساتھ خون آتا ہے، مسلسل رہنے والا درد ہے یا بیمار لگتا ہے تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔ مرض اسہال جو وائرس اور دیگر انفیکشن سے ہو وہ بہت وبائی ہوتا ہے۔ دھیان رکھیں کہ آپ
غسل خانے میں ہر بار ڈائپر بدلنے کے بعد ہاتھ صابن اور پانی سیاچھی طرح دھوتے ہیں۔
بچوں میں اسہال یا ڈائیریا کا مرض خطرناک ہو رہا :ڈاکٹرساجد اختر
May 09, 2022