وزیراعظم مہنداراجاپاکسے مستعفی ہوگئے

سری لنکا کے وزیراعظم راجا پاکسے نے معاشی بحران کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے احتجاج پر استعفیٰ دےدیا ہے۔سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیارکرگیا ہے جس پر وزیراعظم مہندا راجا پاکسے مستعفی ہوگئے ہیں۔ سری لنکا کو  1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے۔معاشی بحران   جزوی طور پر غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔راجا پاکسے کا استعفیٰ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دارالحکومت کولمبو میں حکومت کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے باعث کولمبو میں غیر معینہ مدت کے لیےکرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔سری لنکا میں مہنگائی اور بجلی کی بندش کے خلاف گزشتہ مہینے سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔مظاہرین سری لنکن صدرکےدفترکے سامنےمظاہرین9 اپریل سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ سری لنکن صدر مستعفی ہوں۔

یاد رہے کہ سری لنکا گذشتہ ایک ماہ سے شدید معاشی بحران سے دوچار ہے جہاں حکومت کے پاس تیل کی درآمدکے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران ہے اور تیل کی قلت کے باعث ملک کو بجلی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے، شہری پیٹرول اور ایندھن کے لیے گھنٹوں قطار میں لگنے پر مجبور ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سری لنکا سوادوکروڑ سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔دوسری جانب مظاہرین  وزیراعظم راجا پاکسے کے بھائی اور سری لنکا کے صدرگوتابایا راجا پاکسے سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں، سری لنکن صدرکےحامیوں کی کولمبو میں صدارتی دفتر کے باہر دھرنا دینے والے مظاہرین سے جھڑپوں میں  2 افراد ہلاک اور 138 زخمی ہوچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن