کراچی میں پی پی 98 ، جماعت اسلامی کی 87 سیٹیں ،43 نشستوں کیساتھ پی ٹٰی آئی میئر کا فیصلہ کرے گی 

May 09, 2023


کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ کے 26 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی کی 246 میں سے 240 نشستوں کے غیر سرکاری‘ غیر حتمی نتائج آگئے ہیں جس میں سے 98 نشستوں کے ساتھ پیپلزپارٹی پہلے‘ 87 کے ساتھ جماعت اسلامی دوسرے نمبر پر ہے۔ پی ٹی آئی 43 سیٹیں حاصل کرکے تیسرے نمبر پر ہے‘ لیکن وہ کراچی کے میئر کا فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔ وہ جس کی حمایت کرے گی‘ اسی کا امیدوار میئر کراچی منتخب ہوگا۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے کہا ہے کہ پی پی کے سوا تمام جماعتوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ کراچی کی 240 نشستوں میں (ن) لیگ 7‘ جے یو آئی (ف) 3‘ تحریک لبیک اور آزاد امیدوار نے ایک ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ 6 یونین کمیٹیز کی نشستوں پر نتائج کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔ کراچی کی 11 یوسیز میں سے پیپلزپارٹی 7 نشستوں پر کامیاب ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل ہوا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پولیس کے ذریعے نتائج کو تبدیل کیا گیا۔ انتخابی نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں ہیں۔ ہمارے متعدد کارکن گرفتار بھی کر لئے گئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے دوبارہ احتجاج کا اعلان بھی کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی کراچی کے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا اور اس حوالے سے الیکشن کمشن کو خط بھی لکھا گیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم آپ کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہیں۔ آپ بھی ہمارا مینڈیٹ مان لیں۔ کہیں بدنظمی ہوئی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔ پی ٹی آئی کراچی کے میئر کے حوالے سے کنگ میکر پوزیشن پر آگئی۔ میئر کیلئے 124 ووٹوں کی سادہ اکثریت کسی جماعت کے پاس نہیں ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کیلئے دروازے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سمیت جسے بھی حمایت چاہئے وہ رابطہ کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنہیں حمایت چاہئے وہ ہماری جماعت اور اعلیٰ قیادت کے خلاف غلط گفتگو نہ کرے۔ جسے ہماری حمایت ہوگی وہ میئر بنانے کی پوزیشن میں ہوگا۔

مزیدخبریں