لاہور (نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے صوبہ بھر میں غیرمنظور شدہ پولیس چوکیوں کے فوری خاتمے کے احکامات جاری کرتے ہوئے عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا ہے کہ آئی جی پنجاب عثمان انور کی ہدایت کے مطابق سنٹرل پولیس آفس سے منظوری حاصل کئے بغیر آر پی اوز اور ڈی پی اوز کوئی پولیس چوکی قائم نہیں کر سکیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ تھانہ 50 کلومیٹر دور ہونے کی صورت میں آئی جی پنجاب کی منظوری سے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے ساتھ حوالات بنائی جا سکے گی۔ تمام گرفتاریاں اور انویسٹی گیشن متعلقہ تھانہ جات میں کی جائیں گی۔ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس عثمان انور کا کہنا ہے کہ منظو شدہ پولیس چوکیوں پر فرنٹ ڈیسک کا قیام اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب 10 مئی تک مکمل کی جائے۔ پولیس چوکیوں کا مقصد جرائم و منشیات فروشی کی روک تھام‘ پتنگ بازی کا تدارک‘ اشتہاری مجرموں کی گرفتاری‘ پٹرولنگ اور جرائم کی وارداتوں پر فوری ریسپانڈ کرنا شامل ہے۔قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق آئی جی پنجاب کی ہدایت کے مطابق ضلع قصور کی غیر منظور شدہ 24 پولیس چوکیاں ختم کر دی گئیں۔ حیرت کی بات ہے ان چوکیوں میں سے بیشتر دس پندرہ پندرہ سال سے قائم تھیں۔لاہور کی 7 پولیس چوکیاں ختم کردی گئی ہیں،ان میں تھانہ گلبرگ کی پولیس چوکی ایف سی کالج۔تھانہ کاہنہ کی چوکی انڈسٹریل سٹیٹ، تھانہ راوی روڈ کی چوکی سبزی منڈی، تھانہ ہنجروال کی چوکی مرغزار کالونی، تھانہ ساندہ کی چوکی ریواز گارڈن تھانہ جنوبی چھاونی کی چوکی کیولری گراونڈ اور تھانہ رائے ونڈ کی پولیس چوکی لدھیکی شامل ہیں۔