نبی کریم رئوف الرحیم ﷺ کی عزت و تکریم کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض اور ایمان کی بنیاد ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : اے نبی بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شاہد اور مبشر اور نذیر بنا کر تا کہ اے لوگو! تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺپر ایمان لائو اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اللہ کی تسبیح بیان کرو۔ ( سورۃ الفتح )
حضور نبی کریم ﷺ کی عزت و عظمت بیان کرتے ہو ئے ایک جگہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : پس جو لوگ اس رسول پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اس کی مدد کریں اور اس نور کی اتباع کریں جو اس کے ساتھ اترا وہی کامیاب ہونے والے ہیں۔ ( سورۃ اعراف )
حضور نبی کریم ﷺ نے عزت و تکریم کیسے اور کس حد تک کرنی ہے اس کے بارے میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
اے ایمان والو ! اپنی آوازیں نبی کریم (ﷺ) کی آواز سے بلند نہ کرو اور ان کی موجودگی میں بلند آواز سے بات نہ کرو جس طرح بلند آواز سے تم ایک دوسرے کے ساتھ بات کرتے ہو۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے سب اعمال ضائع ہو جائیں اور تمہیں پتہ بھی نہ چلے۔ ( سورۃ الحجرات )۔
اللہ تعالیٰ نے ایسے الفاظ بھی بولنے سے منع فرمایا جس کی وجہ سے حضور نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کا شائیبہ بھی ہو۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : اے ایمان والو(جب تم حضور نبی کریم ﷺ سے بات کرو تو) ’’راعنا ‘‘ نہ کہو بلکہ ایسے عرض کرو کہ حضور (ﷺ) ہم پر نظر فرمائیے اور (جب حضور ﷺ ارشاد فرما رہے ہو ں تو ) غور سے سنا کرو اور کافروں کے لیے درد ناک عذاب ہے۔( سورۃ البقرہ)۔
حضور نبی کریم ﷺ کی عزت و تکریم کرنے کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ کو ایذا اور تکلیف پہنچانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : تمہارے لیے مناسب نہیں کہ تم رسول کو تکلیف پہنچائو۔ ( سورۃ الاحزاب)۔
بیشک جو تکلیف پہنچاتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کو۔ ان پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے دنیا و آخرت میں۔( سورۃالاحزاب )۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے : اور جو لوگ رسو ل اللہ ﷺ کو تکلیف پہنچاتے ہیں ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔ ( سورۃ التوبہ )۔
جو لوگ حضور نبی کریم ﷺ کی مخالفت کرتے ہیں اور آپ ﷺ کی ناموس کے بارے میں گستاخی کرتے ہیں ان کے لیے ارشاد باری تعالیٰ ہے : بیشک وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ہلاک کیا جائے گا جس طرح ان لوگوں کو ہلاک کیا گیا جو ان سے پہلے تھے۔( سورۃ المجادلہ )
جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی مخالفت کرتے ہیں یہ ذلیل ترین لوگ ہیں۔ ( سورۃ المجادلہ )۔
ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں
May 09, 2024