انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ججز تعیناتی، وزیراعلیٰ اور وزیر قانون کو بلا لیں: جسٹس شہزاد ملک

لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس شہزاد ملک نے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی سے کیس ٹرانسفر کرنے کی درخواست پر وزیر قانون پنجاب کو 16 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ وزیر قانون سے کام ہو جائے گا یا وزیر اعلی کو بھی بلائیں؟۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ آئین کے تحت وزیر اعلی کو استثنیٰ حاصل ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ پہلے وزیر اعلی عثمان بزدار بھی تو ہائیکورٹ میں پیش ہوچکے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے کہا کہ آپ وزیر اعلیٰ کو نہ بلائیں میں تفضیلی رپورٹ پیش کردوں گا۔ عدالت نے کہا کہ ہم نے حکومت کو ججوںکی تعیناتی کیلئے فہرست بھجوا رکھی ہے، نیب میں 8 اور انسداد دہشتگردی عدالتوں میں 75 ججز کی تقرری نہیں ہورہی ہے، ججوں کی تقرری نہ ہونے سے عدلیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں، پانچ ماہ سے لکھ رکھا ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا، انسداد دہشتگردی عدالتوں میں ججز تعینات کیوں نہیں کئے گئے، وزیر اعلیٰ اور وزیر قانون کو بلا لیں پھر معاملہ حل ہوسکتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ جمعرات کیلئے کابینہ کا اجلاس شیڈول ہے، مجھے منگل تک مہلت دیدیں تفصیلی رپورٹ پیش کردوں گا۔ عدالت نے کہا کہ آپ اپنی پسند کے بندوں کو لگوانا چاہتے ہیں تو لگوا لیں۔

ای پیپر دی نیشن