علی امین گنڈاپور نے انکشاف کیا ہے کہ قمر جاوید باجوہ نے پرویز الہٰی کے ذریعے ایکسٹینشن کا پیغام بھیجا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک نے مجھے کہا تھا قمر باجوہ کہہ رہا عمران خان سے کہو مجھے 6 مہینے کی ایکسٹینشن دو، قمر باجوہ نے کہا ایکسٹینشن دینے پر عدم اعتماد واپس لینے کے لئے تیار ہوں، اس بات پر میں خانہ کعبہ جانے کے لیے تیار ہوں۔ وزیر اعلٰی نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر بطور عمران خان کا ورکر اور وزیراعلی آپ کو کہتا ہوں اگر آپ ثابت کردیں کہ ہم نے یہ گناہ کیا تو میں معافی مانگ لوں گا، اگر میں ثابت کردوں کہ آپ قصور وار ہیں تو ہم سے معافی کون مانگے گا؟ سپریم کورٹ نے کہا گرفتاری غلط ہوئی، 9 مئی کو میرے لیڈر کو گرفتار کرنے والا کون تھا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر صاحب ان سے بھی معافی کا مطالبہ کرلو۔ وزیر اعلٰی نے کہا میرے ملک کے محافظوں آپ نے ملکی سالمیت تباہ کردی خودداری داؤ پر لگا دی معیشت کو تباہ کردیا اور انتشاری ٹولے کا الزام ہمیں دیتے ہو، کیا ثبوت ہے آپکے پاس ہمارے خلاف؟ گزشتہ ایک سال میں جس جس پر ظلم ہوا، کس نے کالز کی کس نے دھمکیاں دی ہمیں سب کا نام پتہ ہے، گھروں کا بھی پتہ ہے مگر میں عمران خان کی وجہ سے چپ ہوں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ 9 مئی واقعے میں ملوث فوج کے چند لوگوں کو سزا دی گئی، ساری فوج کو نہیں، لیکن پی ٹی آئی کے چند لوگوں پر الزام لگایا گیا، اور فکر پوری جماعت کو بند کرنے کی ہے؟ عمران خان کو بڑا افسوس تھا کہ پریس کانفرنس کرکے فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا گیا۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے عمران خان کو بالکل خوش و خرم ، ایک بڑا لیڈر جو پاکستان کی فکر کررہا ہے، ساری قربانیاں دینے کو تیار ہے۔ عمران خان وہ لیڈر ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ مقبول آدمی ہے، پاکستان میں کوئی بھی سروے ہوجائے، الیکشن نے ثابت کردیا ہے کہ 70 سے 80 فیصد تک عمران خان کی مقبولیت ہے، دنیا میں کوئی لیڈر ایسا نہیں ہے جو اتنی بڑی مقبولیت رکھتا ہو، عمران خان کو اس بات کا بڑا افسوس تھا کہ یہ جو پریس کانفرنس کی گئی اس کے اندر فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا گیا۔ کہا گیا کہ 9 مئی واقعے میں فوج کے اندر جو لوگ ملوث تھے، ان کو سزا دے دی گئی ہے، میرا سوال یہی ہے کہ 9مئی میں ساری فوج تو ملوث نہیں تھی، ساری فوج کو تو سزا نہیں دی گئی، مگر پاکستان تحریک انصاف کے چند لوگوں پر الزام لگایا ، جبکہ ساری جماعت کو بند کرنے کی فکر میں ہیں؟ پوری جماعت پر الزام لگا دیا، ہم بھی سمجھتے ہیں پوری فوج ملوث نہیں ہے۔ مگر یہاں ساری جماعت کا نشان لے لیا گیا، آج بھی دبایا جارہا ہے۔ سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ مقبول لیڈر ہے عمران خان صاحب کو اس پریس کانفرنس کا بہت افسوس تھا کل کی پریس کانفرنس پاکستان تحریک انصاف میں کہا گیا ہم نے فوج کے ذمہ داروں کو بھی سزا دی میں سوال کرتا ہوں چند لوگوں کو سزا دی پوری فوج کو تو بین نہیں کیا تو تحریک انصاف کے بھی چند لوگوں پر الزام تھا لیکن پوری پارٹی کو بین کردیا گیا کیا ضرورت تھی پریس کانفرنس کی عوام کے مینڈیٹ چرانے کے متعلق پوری قوم جانتی پوری فوج کا نہیں لیکن فوج کے کچھ لوگوں کا اس میں ہاتھ ہے پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے یہ سوچنا کہ ستر فیصد نوجوان غلط صرف ہم صحیح ہیں یہ چیز ملک کو تباہی کی طرف لے جائے گی خدا کے لیے ادارے کو تباہ نہ کریں ۔