جناب ڈاکٹر محمد اقبال نے اپنے اردو اور فارسی کلام کے ذریعے برصغیر پر انگریزی تسلط کے دوران اور ہندوستان کے عہد غلامی میں مسلمانانِ ہندوستان کو بیدار کر کے اپنی شناخت کر لینے کے لئے اپنے لوح و قلم، فکر و ادراک اور شعر و ادب کو وقف رکھا، سامراجی عہد جبروت میں برصغیر کے اندر مسلمانوں کو آزادی کا درس اس طرح دیا کہ وہ ہندو کی چیرہ دستی سے بھی آگاہ ہو جاتے۔ اس وقت کچھ آسان نہیں تھا مگر انہوں نے اپنے فکر کا اجالا پھیلا کر مسلمانوں کو ظلم و ستم کی ظلمات سے باہر لانے کے لئے اپنے آفتاب دماغ کی تنویر کو عام کرتے رہنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیا، وہ علامہ اقبال ہی تھے جنہوں نے 30 دسمبر 1930ء کو الہ آباد میں منعقدہ آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں اپنا صدارتی خطبہ دیتے ہوئے واشگاف الفاظ میں فرما دیا کہ انگریزی تسلط کے اندر یا باہر ہندوستان کے ان علاقوں پر مشتمل جن میں مسلمانوں کی اکثریت تھی، بہرحال مسلمانوں کے لئے ایک الگ خطے کا قیام ناگزیر ہو چکا تھا، علامہ اقبال کا وہ اعلان دراصل قیام پاکستان کی طرف راہنمائی کرنے والے اندھیر گھپ گھیر راستے کو چراغاں کر دینے والا پہلا فانوس تھا، پھر علامہ اقبال ہی کے اصرار پر مسلمانانِ ہندوستان کے بطلِ جلیل اور مسلمانانِ ہندوستان کے منتشر شیرازے کو مجتمع کر کے ایک قوم کے سانچے میں ڈھال دینے والے رہبرِ معظم حضرت قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ لندن سے واپس بمبئی تشریف لائے اور آل انڈیا مسلم لیگ کی تنظیم نو کر کے 23 مارچ 1940ء کو لاہور میں برصغیر کے تمام عظیم مسلم لیگی راہنمائوں کی موجودگی میں بطور صدر جلسہ وہ قرارداد منظور کرائی جس کو ہندو پریس نے ’’قراردادِ پاکستان‘‘ تسلیم کر کے اپنے گھٹنے ٹیک دئیے اور جناب قائداعظم کی عظیم الشان قیادت میں پھر قیام پاکستان کی وہ ناقابل شکست تحریک چلی کہ 14؍ اگست 1947ء کو دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک پاکستان وجود میں آ گیا مگر اس وقت حضرت علامہ اقبال موجود نہیں تھے کیونکہ وہ 21 اپریل 1938ء کو اس دارِ فانی سے رخصت ہو چکے تھے۔
آج مصورِ پاکستان، حکیم الامت اور شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر سر محمد اقبال کے یومِ ولادت کے سلسلے میں ’’یومِ اقبال‘‘ کی سب سے بڑی تقریب نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور پاکستان موومنٹ ورکرز ٹرسٹ کے زیر اہتمام شاہراہِ قائداعظم محمد علی جناحؒ پر جلوہ گر الحمرا آرٹ سنٹر کے ہال نمبر 1 میں پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف کے زیرِ صدارت منعقد ہو گی جماعت اسلامی کے سابق امیر اور علامہ اقبال کے اردو اور فارسی کلام کے شارح مقرر قاضی حسین احمد اس تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کریں گے جبکہ حکومتِ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار عتیق احمد بھی یکے از مہمانانِ خصوصی ہوں گے۔اس سلسلے میں نوائے وقت گروپ کے سربراہ جناب مجید نظامی کی سرکردگی میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔
آج مصورِ پاکستان، حکیم الامت اور شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر سر محمد اقبال کے یومِ ولادت کے سلسلے میں ’’یومِ اقبال‘‘ کی سب سے بڑی تقریب نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور پاکستان موومنٹ ورکرز ٹرسٹ کے زیر اہتمام شاہراہِ قائداعظم محمد علی جناحؒ پر جلوہ گر الحمرا آرٹ سنٹر کے ہال نمبر 1 میں پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف کے زیرِ صدارت منعقد ہو گی جماعت اسلامی کے سابق امیر اور علامہ اقبال کے اردو اور فارسی کلام کے شارح مقرر قاضی حسین احمد اس تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کریں گے جبکہ حکومتِ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار عتیق احمد بھی یکے از مہمانانِ خصوصی ہوں گے۔اس سلسلے میں نوائے وقت گروپ کے سربراہ جناب مجید نظامی کی سرکردگی میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔