اسلام آباد (ثناءنیوز) سابق صدر مشرف نے اعتراف کیا ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے خلاف کارروائی اور این آر او کے بارے میں فیصلے میری 2 بہت بڑی غلطیاں تھیں جو میرے گلے پڑ گئیں جن پر میں آج تک پچھتا رہا ہوں۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا ہے کہ جسٹس افتخار محمد چودھری کے خلا ف کارروائی کر کے میں نے اپنا آئینی فریضہ ادا کیا مگر اس کا نتیجہ میرے اور پاکستان کے لئے انتہائی غلط نکلا، اس سے مجھے یہی سبق ملا ہے کہ صحیح کام کے لیے بھی دوسروں سے مشورہ لے لینا چاہئے۔ عقلمند لوگوں نے صحیح کہا ہے کہ ہر کام کے لیے دوسروں سے مشورہ ضرور کر لینا چاہئے، میں نے ایسا نہ کر کے بڑی غلطی کی۔کالا باغ ڈیم نہ بنانے کے سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میںکالا باغ ڈیم نہیں بنا سکا تو بھاشا ڈیم گومل زام ڈیم اور دیگر ڈیم تو بنائے ہیں بھاشا ڈیم پر میرے دور میں کام شروع ہو چکا تھا۔ ایک سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہی عقلمندی ہے۔ این آر او کا فیصلہ کر کے میں نے غلطی کی جس پر میں کئی بار قوم سے معافی مانگ چکا ہوں ایسا کر نے کا مجھے بعض سیاستدانوں نے مشورہ دیا تھا اور یہ فیصلہ بھی میرے گلے پڑ گیا ہے۔ الیکشن کا اعلان ہونے پر وطن واپسی کا اعلان کروں گا، الیکشن میں ضرور حصہ لوں گا۔