لاہور (خبرنگار) بزرگ کشمیری حریت پسند رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت اپنی طاقت کے بل بوتے پرکشمیر پر قابض ہے اور اسی طاقت کی بنیاد پر کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دے رہا ہے۔ پاکستان کو کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے اپنے مو¿قف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے بلکہ بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہئے کہ خطے میں پائیدار امن تبھی قائم ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تبھی بہتر ہوسکیں گے جب کشمیریوں کو حق خودارادیت مل جائیگا۔ وہ گزشتہ روز نوائے وقت سے ٹیلیفونک بات چیت کررہے تھے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کی ساڑھے سات لاکھ فوج کشمیر میں موجود ہے جس نے کشمیرکی وادیوں، جنگلات، زمین، آبادیوں پر جبری قبضہ کررکھا ہے۔ بھارت نے 27 اکتوبر کو مہاراجہ کشمیر کی طرف سے الحاق کی درخواست کو بہانہ اور جواز بنا کر کشمیر میں فوج داخل کی تھی مگر پھر پنڈت نہرو نے واضح کیا تھا کہ فوج واپس بلا لیں گے۔ 1949ءمیں اقوام متحدہ میں بھارت نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرینگے اور فوجیں واپس بلالیں گے۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت اور کشمیر کی آزادی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی 18 قراردادیں موجود ہیں جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری حق خودارادیت کے ذریعے کرینگے۔ بھارت نے خود ان قراردادوں پر دستخط کئے ہیں اور عالمی برادری اسکی گواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ طویل جدوجہد آزادی کا پس منظر یہی ہے کہ بھارت اقوام متحدہ سے کئے گئے اپنے وعدے پورے کرے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے سات لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں کشمیر میں کرائے گئے انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام نے کشمیر پر بھارت کا قبضہ کبھی قبول نہیں کیا بلکہ اس قبضے سے نجات کیلئے جدوجہد کی ہے، قربانیاں دی ہیں، خون دیا ہے، عصمتیں اور عزتیں لوٹی گئی ہیں، کشمیریوں کی بستیاں اجاڑی گئی ہیں۔ 6 لاکھ سے زائد افراد کا خون اس جدوجہد آزادی میں شامل ہے۔ پاکستانی حکومت کو کشمیریوں کی عملاً مدد کرنی چاہئے۔