لاہور (سید شعیب الدین سے) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طارق عظیم نے کہا ہے کہ زرداری حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے، یہ اب نوشتہ دیوار ہے۔ امریکی پشت پناہی کے باوجود اگلی حکومت انکی نہیں ہوگی۔ اگلی حکومت ہماری ہوگی اور توقع ہے کہ اسے اتنی مضبوطی ضرور ملے گی کہ وہ معیشت، خارجہ پالیسی اور عوام کی بھلائی کیلئے اقدامات کرسکے گی۔ روس سے دوستی کا ایک بہترین موقع ہم نے اپنی نالائقیوں سے گنوا دیا۔ روسی صدر پیوٹن کا دورہ اس لئے منسوخ ہوا کہ روسی صدر پاکستان کے اپنے پہلے دورہ کے دوران پاکستان کو جو کچھ دینا چاہتے تھے، جن منصوبوں پر دستخط کرنا چاہتے تھے، انکی آمد سے دو دن پہلے تک یہ معاہدے تیار ہی نہیں کئے گئے لہٰذا ہماری نااہلی سے روس سے قربت اور دوستی کا یہ موقع ضائع ہوگیا۔ وہ گزشتہ روز ایڈیٹر انچیف نوائے وقت مجید نظامی سے ملاقات کے بعد نمائندہ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کررہے تھے۔ طارق عظیم نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن نے خطے میں توازن اور امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاﺅ کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ روسی صدر کے دورے میں سٹیل مل کی توسیع، باہمی تجارت میں اضافے، گیس پائپ لائن کی تعمیر، فضائی معاہدے کے علاوہ اسلحہ کی پاکستان کو فراہمی کے حوالے سے معاہدے ہونا تھے۔ انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن کے دورے کی منسوخی میں امریکی ہاتھ بھی کارفرما ہوسکتا ہے مگر بدقسمتی سے ہم خود بھی تیار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتخابات کے نتائج کا پاکستان کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات فیصلہ وائٹ ہاﺅس یا سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نہیں بلکہ پینٹاگون نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت کو اقتدار میں لانے میں امریکہ اور برطانیہ کا گٹھ جوڑ شامل تھا۔ وہ پرویز مشرف کو صدر اور بے نظیر بھٹو کو وزیراعظم بنانا چاہتے تھے لیکن بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد منظرنامہ بدل گیا۔ امریکیوں کو صدر زرداری کی شکل میں خدمتگار صدر میسر آگیا۔ اب بھی انکی کوشش ہوگی کہ موجودہ سیٹ اپ قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی مکمل ناکام ہے۔ صرف امریکی مفادات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کیلئے بنائی گئی اپنی پالیسیاں ٹھیک کرنا ہوں گی۔ ڈرون حملے بند کرنا ہوں گے اور ڈرون حملوں سے ہمارا جو جانی و مالی نقصان ہوا اسکا ازالہ کرنا ہوگا۔ طارق عظیم نے کہا کہ آنیوالے انتخابات میں نوجوانوں کو اور خصوصاً ایسے نوجوانوں کو جن میں قابلیت اور صلاحیت ہے، آگے لانا ہوگا۔ 25 فیصد پارٹی ٹکٹ نوجوانوں کو دینا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر، وزیراعظم، وزراءسب کرپشن میں ایک دوسرے سے آگے بڑھ کر فائدے اٹھاتے رہے۔ ذاتی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیتے رہے۔ اندرون ملک حالات اتنے مخدوش کردئیے کہ آج کوئی سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں ہے۔ حکمران عدلیہ کے احکامات ماننے پر تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے سپورٹس فیسٹیول میں نوجوانوں کا جوش و جذبہ قابل دید تھا۔ یہ غلط سوچ ہے کہ نوجوان صرف ایک مخصوص پارٹی کو ووٹ دینگے۔