کراچی میں بھتہ کلچر، ٹارگٹ کلنگ کے ٹھیکیداروں کو روکنے والا کوئی نہیں: منور حسن

لاہور (سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی منور حسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر فوج اور آئینی ادارے حدود میں رہتے ہوئے قوم کی خدمت کرتے تو آج ملک جن حالات کا شکار ہے وہ نہ ہوتا۔ ملکی ادارے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ قبضہ مافیا نے تمام اداروں پر تسلط جما رکھاہے۔ کرپشن اور لوٹ مار کی داستانیں زبان زد عام ہیں۔ جھوٹے الزام میں ملوث مجرموں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں جبکہ بڑے مگر مچھ قانون کی پکڑ سے بچ جاتے ہیں۔ کراچی میں لینڈ مافیا ، بوری بند لاشوں ، بھتہ کلچر اور ٹارگٹ کلنگ کے ٹھیکیداروں کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں بلکہ قومی مستقبل کو تاریک کرنے والے ملکی اقتدار پر مسلط ہیں۔ ان حالات میں اداروں کو حدود میں رہ کر کام کرنے کا آرمی چیف کا مشورہ انتہائی صائب ہے لیکن کیا یہ سارے جرائم فوج کے سامنے نہیں ہورہے ،کیا کراچی اور بلوچستان کے حالات سے فوج بے خبر ہے، آئی ایس آئی اور ایم آئی سمیت قومی سلامتی کے ادارے کہاں سو رہے ہیں؟ آرمی چیف کو ان اداروں کی ناکامی یا لاپرواہی کا بھی نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کا پورا دور عدلیہ سے تصادم اور محاذ آرائی میں گزار ہے، منورحسن نے کہاکہ کراچی کو خون میں نہلانے اور ہر روز درجنوں معصوم شہریوں کو قتل کرنے والوں کا پورا ریکارڈ قومی سلامتی کے اداروں کے پاس موجود ہے لیکن اس کے باوجود اگر وہ حکومت میں بیٹھے ہیں تو آرمی چیف کو تسلیم کرنا چاہیے کہ یہاں اداروں کی نہیں جرائم کی دنیا کے بادشاہوں کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں امریکی سرپرستی میں بھارتی تخریب کار ایجنسی ” را“ اور اسرائیلی ”موساد “ اور ” سی آئی اے “ کی تخریب کاری جاری ہے۔ آرمی چیف اگر ان سازشوں سے لاعلم ہیں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی تو پھر انہیں خود فیصلہ کرنا ہوگاکہ جس ادارے پر قوم کو فخر تھا اور اس کی ذمہ داری تھی کہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتے وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں بر ی طرح ناکام رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...