اسلام آباد (ثناءنیوز) سپریم کورٹ نے وزارت پانی وبجلی کے سیکرٹری کو ہدایت کی ہے اسے نندی پور اور چیچوکی ملیاں بجلی گھروں کی تکمیل میں تاخیر کی وجہ بننے والے ذمہ دار افراد کے خلاف مجوزہ اقدامات سے آگاہ کیا جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا عدالت کی ہدایت کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور بادی النظر میں اس تاخیر کی وجہ سے قومی خزانے کو کافی نقصان پہنچایا گیا۔ بنچ نے کہا متعلقہ افراد نے اس حوالے سے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی خاص طور پر اب جبکہ ملک کو توانائی بحرانوں کا سامنا ہے۔ بنچ نے مزید کہا دو منصوبے دی گئی مدت میں چالو کئے جا سکتے ہیں۔ نندی پور پاور پلانٹ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے کی۔ سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے فاضل عدالت کو بتایا انہیں سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ وہ اخبارات پڑھ کر حاضر ہوئے ہیں۔ بابر اعوان نے عدالت سے تفصیلی جواب دائر کرنے کے لئے دو ہفتے کی مہلت طلب کی۔ وزارت پانی و بجلی نے بھی عدالت سے رپورٹ تیار کرنے کے لئے دس ہفتوں کی مہلت مانگی تاہم عدالت نے فریقین کو دو ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔