کابل+ پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) تحریک طالبان پاکستان کے نئے چیف کے تقرر میں سپریم لیڈر افغان طالبان ملا عمر کے اہم کردار کا انکشاف ہوا ہے۔ افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق ’’دی نیوز انٹرنیشنل‘‘ نے اپنی رپورٹ میں ترجمان تحریک طالبان پاکستان شاہداللہ شاہد کے حوالے سے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان شوریٰ کونسل کے افغانستان اور وزیرستان میں مسلسل تین روز تک ہونے والے کئی اجلاسوں کے بعد ملا عمر نے ملا فضل اللہ کو بطور امیر نامزد کیا جس کی شوریٰ نے منظوری دے دی۔ ملا فضل اللہ نئے امیر کیلئے نامزد چھ کمانڈروں میں سب سے زیادہ سخت گیر‘ مذاکرات مخالف اور ملا عمر کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ فضل اللہ تحریک طالبان کے پہلے غیر محسود سربراہ ہیں۔ ملا عمر سے ان کے زیادہ قریبی تعلقات ہیں۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان نے شیخ خالد حقانی کی ابتدائی معلومات جاری کر دی ہیں۔ تحریک طالبان کے مطابق شیخ خالد حقانی ماضی میں کئی شخصیات کو نشانہ بنا چکا ہے۔ خالد حقانی اسفند یار ولی، بشیر بلور پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے۔ وہ شبقدر میں ایف سی قلعے پر بھی حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ خالد حقانی سکیورٹی فورسز پر کئی کامیاب حملے کر چکا ہے۔
فضل اللہ کو ملا عمر نے نامزد کیا: افغان میڈیا، خالد حقانی اسفندیار ولی، بشیر بلور، شبقدر میں ایف سی کے قلعے پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے: تحریک طالبان
Nov 09, 2013