اسلام آباد (آئی این پی + ثناء نیوز) امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی کونسل آف یورپ کا رکن بننے کی تجویز ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے کو کھوہ کھاتے ڈالنے کی کوشش کی ہے‘ اس طریقے سے رہائی میں 3 سال لگیں گے‘ امریکی کونسل کا رکن بننے سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک ماہ کے اندر پاکستان آجائیں گی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا ڈاکٹر عافیہ کی دوہری شہریت بارے بیان افسوسناک ہے۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اپیل کیلئے 50 لاکھ ڈالر درکار ہیں۔ عافیہ صدیقی کو ایلیٹ فورس کے ڈائریکٹر عمران شاہ نے کراچی سے تین بچوں سمیت اغوا کیا تھا، حکومت رہائی کیلئے مناسب کوشش کرے تو شاید امریکی بھی تیار ہوجائیں گے۔ وہ یہاں سینئر صحافیوں سے ملاقات میں بات چیت کررہی تھیں۔ فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت نہ جانے کیوں عافیہ صدیقی کی پاکستان منتقلی کے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں اٹھا رہی حالانکہ امریکی انکی حوالگی کیلئے تیار ہیں جبکہ یہ بھی واضح ہو کہ امریکہ کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پاکستانی حکومت نے 2010ء میں دستخط کررکھے ہیں۔ فوزیہ صدیقی نے گزشتہ روز اسلام آباد میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان سے ملاقاتیں کیں اور انہیں عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیلئے عالمی معاہدوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا یورپ کے بجائے انٹرا امریکہ پردستخط کئے جائیں کیونکہ قیدیوں کے تبادلے کیلئے سعودی عرب نے بھی دو سال قبل اسی معاہدے پردستخط کئے تھے۔ عافیہ صدیقی کی دوہری شہریت تو دور کی بات ہے ان کے پاس گرین گارڈ بھی نہیں ہے۔