لاہور(لیڈی رپورٹر) فرسٹ ایئر کی طالبہ ماہم کی ہلاکت کی افواہ پر اسلامیہ کالج برائے خواتین کوپر روڈ کی سینکڑوں طالبات نے کلاسیں اور امتحان چھوڑکر سڑک پر آ کر پرنسپل پروفیسر فرزانہ شاہین کیخلاف شدید احتجاج کیا اور پرنسپل وکالج انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کرتی رہیں۔ طالبات کا کہنا تھاکہ پرنسپل نے طالبہ ماہم کو بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی ۔کالج میں ڈسپنسری کی سہولت تک موجود نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرنسپل کو فوری تبدیل کیا جائے۔ قبل ازیں وہ تمام رکاوٹیں عبورکرتی کالج گیٹ کو توڑتے ہوئے سڑک پر آگئیں اور پرنسپل کیخلاف شدید نعرے بازی کرنے لگیں۔ احتجاج روکنے کیلئے انتظامیہ نے کالج گیٹ بند کرکے طالبات کوکمرے میں بند کردیا۔ طالبات نے الزام عائد کیاکہ ہمیں پرنسپل کی طرف سے دھمکیاں دی گئیں اور ان کے ایماء پر زدوکوب کا نشانہ بھی بنایا گیا جس سے بعض طالبات زخمی اور دو طالبات بیہوش ہوگئیں۔ طالبات کے سڑک پر آکر احتجاج کی اطلاع ملتے ہی ڈائریکٹرکالجز لاہور ڈویژن رانانسیم اختر انجم اور ڈپٹی ڈائریکٹر منظورالحسن نیازی، ویمن پولیس سٹیشن ریس کورس کی ایس ڈی پی او فہمیدہ یاسمین اور ایس ایچ او بشریٰ عزیز اور ایس پی سول لائن بھی کالج پہنچ گئے اور حقائق کی چھان بین کرتے رہے۔ اس موقع پر پرنسپل فرزانہ شاہین نے طالبہ کی ہلاکت کی تردیدکرتے ہوئے کہا کہ طالبہ ماہم کی حالت تشویشناک ضرور ہے مگروہ زندہ ہے اور جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں زیرعلاج ہے جبکہ تاخیر کی ذمہ دار خاتون سی ٹی آئی کو فارغ کر دیا گیا ہے۔