لاہور (شہزادہ خالد) دیوانی اور فیملی مقدمات میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا۔ رواں سال میں گزشتہ روز تک 34782 سول مقدمات دائر ہو چکے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ ایک دن میں دائر ہونے والے مقدمات کی شرح 400 سے 500 کے درمیان ہو گئی۔ سال 2013ء میں بچوں کی حوالگی، گارڈین کی تقرری کے گزشتہ روز تک 3518 مقدمات دائر ہوئے۔ گارڈین کورٹ میں 31 اکتوبر 2013ء تک 3432 مقدمات دائر ہوئے، نومبر کے پہلے ہفتے میں 86 کیس دائر ہوئے۔ گارڈین کورٹس میں دائر مقدمات کو روزانہ اوسطاً 10 سے 15 مقدمات ہیں، رواں سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران 6 ہزار 8 سو 20 دیوانی مقدمات دائر ہوئے جن میں جائیداد، طلاق، خلع، جہیز کی واپسی، نان و نفقہ دلائے جانے و دیگر گھریلو جھگڑوں کے متعلق مقدمات شامل ہیں اور فیملی عدالتوں میں جنوری اور فروری کے دوران 2 ہزار 5 سو 59 کیس دائر ہوئے ہیں۔ عدالتوں پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ ایک سول جج کو روزانہ 2 سو سے 3 سو تک کیسوں کی سماعت کرنا پڑتی ہے۔ دوسری طرف اہلکاروں کے وارے نیارے ہو گئے۔ نئے آنے والے دعویٰ جات کا اندراج کرنے والے اہلکار 50 سے 100 روپے تک فیس وصول کر رہے ہیں۔ طلاق کے مقدمات دائر کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق یو میرج کرنے والے جوڑوں سے ہے۔ آئینی و قانونی ماہرین نے کہا ہے مقامی سطح پر ثالثی کمیٹیوں کے نظام کو مضبوط بنا کر عائلی مقدمات کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔