لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی صحت ڈاکٹر تنویر کو معطل کرنے کیخلاف ان کی درخواست پر پنجاب کو حکومت کو درخواست گزار کا موقف سن کر ایک ہفتہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ وزیراعلی کا ہرلفظ قانون نہیں بن سکتا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس خالد محمود خان کے روبر و وزیراعلی پنجاب کے سیکرٹری نے موقف اختیار کیاکہ ڈاکٹر تنویر کو بطور ڈی جی ہیلتھ خسرہ کی وبا پر قابوپانے میں ناکامی پر معطل کیا گیا۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلی کا کہا ہر لفظ قانون نہیں بن سکتا ۔ کسی افسر کو سنے بغیر معطل نہیں کیاجا سکتا۔ 40فیصد ایسے بچے جاں بحق ہوئے جنہیں ویکسین بھی دی گئی تھی اس معاملہ پر غفلت برتنے والے افسروں کو ملازمتوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑے گا اور ان کیخلاف فوجداری کارروائی بھی ہوگی۔ انسانوں کے ساتھ کیڑے مکوڑوں کی طرح سلوک کیا گیا عدالت معاملہ کی تہہ تک جائیگی۔ وزیراعلی کے سیکرٹری نے یقین دہانی کروائی کہ ذمہ دار افسروں کیخلاف سخت کاروائی ہوگی۔ عدالت نے سماعت پندرہ نومبر تک ملتوی کردی۔
وزیراعلی کا ہر لفظ قانون ہے نہ کوئی بغیر سنے معطل ہوسکتا ہے: ہائیکورٹ
Nov 09, 2013