لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے دو سابق قدآور لیڈروں سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اور سید غوث علی شاہ نے مسلم لیگ کو فعال اور ملک گیر جماعت بنانے کیلئے جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے سابق صدر اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ، سابق گورنر پنجاب، سابق سینئر مشیر وزیراعلیٰ پنجاب اور سابق صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اور انکے صاحبزادے سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار دوست محمد خان کھوسہ سے ملاقات کیلئے انکی رہائشگاہ ڈیفنس پہنچے۔ ملاقات میں ان رہنمائوں نے پارٹی کے قائد محمد نواز شریف کی پارٹی کے حوالے سے پالیسیوں، پارٹی اور کابینہ میں (ق) لیگ سے آنے والوں کو نمایاں مقام دینے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کو ملک گیر جماعت نہیں بنایا جاسکا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے کہا کہ وہ 30 سال سے مسلم لیگ میں ہیں۔ ہمیشہ مسلم لیگ اور نوازشریف کا دفاع کیا اب ہم کسی کی ذات بچانے اکٹھے ہوئے ہیں نہ ہم نے کسی ذات کو بچانا ہے بلکہ ہم نے مسلم لیگ کو بچانا ہے نہ وہ کسی ایم این اے یا ایم پی اے کے پاس گئے ہیں نہ کوئی فارورڈ بلاک بنانے کی بات کی، فارورڈ بلاک میڈیا نے بنایا۔ مجھ پر کسی کا کوئی احسان نہی ہے۔ صرف اللہ کا احسان ہے۔ پنجاب میں مجھے عزت ملی وہ میری خدمات کی وجہ سے ملی ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کل تک جو مشرف کے ساتھ تھے وہ آج میاں صاحب کے ساتھ کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ مجھے عمران خان کے ساتھ کھڑا نہ کیا جائے۔ میں مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگی رہوں گا۔ جسٹس (ر) سید غوث علی شاہ نے کہا کہ میرا مقصد ہے کہ مسلم لیگ ماضی کی طرح بڑی جماعت بنے۔ آل انڈیا مسلم لیگ نے پاکستان بنایا۔ نوازشریف کوششوں کے باوجود مسلم لیگ (ن) کو ملک گیر جماعت نہ بنا سکے۔ مسلم لیگ اب دن بدن کمزور ہو رہی ہے۔ ہم مسلم لیگ کو مضبوط اور فعال بنائیں گے۔