اسلام آباد (آئی این پی + سپیشل رپورٹ) وزارت قومی صحت کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ممنوعہ ادویات کے جعلی رجسٹریشن سکینڈل بارے تحقیقات مکمل کرلیں‘ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے پانچ افسران و اہلکار ذمہ دار قرار دیدیئے گئے۔ ان افراد میں ڈپٹی ڈی جی رجسٹریشن طارق صدیق‘ ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر فیصل شہزاد ‘ شماریاتی آفیسر بشیر بھٹی‘ اسسٹنٹ پرائزنگ سیکشن خورشید اور سٹینو ٹائپسٹ شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق وزارت قومی صحت نے مزید تحقیقات کے لئے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا ہے۔ کمیٹی کی طرف سے محکمانہ ریکارڈ کی بازیابی کے لئے ایف آئی اے کو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے ایک دوائی کی رجسٹریشن کے لئے جعلی خط جاری کرنے کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور جعلی خط جاری کرنے والے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق ایور لانگ نامی دوائی کی رجسٹریشن کے لئے ایک جعلی خط جاری کیا گیا۔ اس جعلی خط کی تحقیقات کے لئے وزارت صحت کی ایک تین رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔