نیویارک (نمائندہ خصوصی) معروف امریکی اخبار نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو قرار دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں جوہری ہتھیاروں کی ریس پر عالمی توجہ مبذول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اخبار نے کہا پاکستان کو نیوکلیئر پروگرام کو لگام میں رکھنے کی ترغیب دینا عالمی ترجیح ہونا چاہئے۔ اخبار کے اداریے میں پاکستانی فوج کے موقف کہ بھارتی روایتی ہتھیاروں کے مقابلے میں پاکستان کو مزید ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت ہے کے حوالے سے کہا گیا کہ بھارت کے مقابلے کیلئے پاکستان کا اپنے ہتھیاروں میں اضافہ کرنے کی بات اب معقول نہیں رہی۔ واضح رہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں ماہ واشنگٹن کا دورہ کررہے ہیں۔ اخبار نے کہا مودی نے سکیورٹی معاملات پر اسلام آباد سے بات چیت کیلئے کچھ نہیں کیا اور حالیہ کشیدگی کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے۔ اخبار نے کہا کہ 120 وارہیڈز کے ساتھ پاکستان ایک دہائی میں امریکہ، روس کے بعد دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن جائے گا۔ اس کے ہتھیار مزید مہلک بھی ہوتے جارہے ہیں۔ اداریے میں کہا گیا کہ پاکستان میں انتہاپسند گروپ بھی موجود ہیں جس کے باعث جنوبی ایشیا میں خطرات مزید بڑھ جاتے ہیں۔ بڑی طاقتوں نے ایران جس کے پاس ایک بھی ایٹمی ہتھیار نہیں کو روکنے کیلئے دو سال مذاکرات کئے۔ دوسری طرف پاکستان جس نے بھارت کے ساتھ مقابلے میں ہتھیاروں کی کسی بھی حد کا انکار کررکھا ہے اس کو ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے سے روکنے کیلئے کوششیں نہیں کی گئیں۔