ساہیوال، فیصل آباد، جڑانوالہ، تاندلیانوالہ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) ساہیوال میں دو اوباشوں نے تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کے بعد پھندا دیکر مار ڈالا۔ لہ منڈی کے نواحی علاقہ میں تیسری جماعت کے طالبعلم 9 سالہ ارحم کو ملزم احسن اور مصدق گھر سے شام کے وقت ایک پرائیویٹ سکول کی بلڈنگ میں لے گئے، جہاں دونوں نے اسکے ساتھ زیادتی کی، بچے کے شور پر دونوں نے اسکو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کردیا اور نعش بوری میں بند کر کے سکول کے کمرے میں رکھ دی اور مقتول کے گھر والوں سے فون کر کے 5لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ بھی کردیا۔ جس پر پولیس نے کال ٹریس کر کے احسن اور مصدق کو حراست میں لے لیا اور ملزموں کی نشاندہی پر ارحم کی بوری بند نعش برآمد کر لی۔ علاوہ ازیں دیگر واقعات میں نویں جماعت کی طالبہ اور خاتون بھی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔ تھانہ سٹی تاندلیانوالہ کے علاقہ چک نمبر420گ (ب) کی راجن بی بی کا بیٹا ایوب اچانک گھر سے غائب ہوگیا تو اسکی بیٹی طاہرہ اپنے بھائی کو تلاش کرنے گلی میں نکلی جہاں ملزم سرفراز اسے پکڑ کر زبردستی خالی مکان میں لے گیا اور اسلحہ کے زور پر اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ جڑانوالہ میں تھانہ بلوچنی کے علاقہ چک 59 گ ب گھسیٹ پورہ کی (ف) سکول سے چھٹی کے بعد گھر جا رہی تھی کہ اوباش گلشن، مجاہد اور منور اسے زبردستی گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے فیصل آباد کے نواحی علاقہ تاندلیانوالہ میں دوسری جماعت کی طالبہ 8 سالہ رضیہ کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ساہیوال: تیسری جماعت کے طالبعلم کو زیادتی کے بعد پھندا دے کر مار ڈالا
Nov 09, 2016