لاہور (نامہ نگار+ کامرس رپورٹر+ ایجنسیاں) پنجاب میں سموگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا، اس دوران حدنگاہ انتہائی کم ہونے کے باعث مختلف شہروں میں ٹریفک حادثات میں مزید 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ حادثات لیہ، بوریوالہ، چنیوٹ، بچیانہ اور سرگودھا میں ہوئے۔ سموگ اور دھند کے باعث پروازوں کا شیڈول اور ٹرینوں کی آمدورفت بھی شدید متاثر ہوئی۔ دوسری طرف نئی دہلی میں آلودگی کا لیول بڑھ کر ہزار میکروگرام فی کیوبک میٹر تک جاپہنچا جس کے باعث حکومت نے بدھ سے اتوار تک دہلی سمیت شمالی بھارت میں تمام تعلیمی ادارے بند کردئیے حادثات میں 9 افراد بھی ہلاک ہوگئے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی اور بارش کے بعد سموگ بتدریج کم ہوکرختم ہو جائیگی۔ سرکاری سکولوں کے اوقات کار سموگ کے باعث تبدیل کردئیے گئے جبکہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے ٹائمنگ تبدیل کرنے سے انکار کرتے کہا کہ یہ مسئلے کا حل نہیں۔ دوسری طرف ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق دھند کے باعث موٹروے کو بابو صابو سے پنڈی بھٹیاں ،فیصل آباد ایم 3 ،ایم 4 اور فیصل آباد سے گوجرہ تک ٹریفک کیلئے بند رہے گی جبکہ پنجاب میں سموگ کم کرنے کیلئے صوبے بھر میں فضائی آلودگی کا باعث بننے والی تقریباً ڈھائی سو فیکٹریوں کو بند کر دیا گیا اور 20 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کے چالان کئے گئے۔ محکمہ موسمیات پنجاب کے ترجمان نسیم الرحمان کے مطابق ملک کے زرعچی علاقوں میں دفعہ 144 کا نفاذ کر کے کھیتوں میں آگ لگانے کے واقعات پر مکمل طور پر قابو پا لیاگیا۔ پابندی کی خلاف ورزی پر 350 کسانوں کیخلاف مقدمات بھی درج کئے گئے۔ تمام فیکٹری مالکان کو حکم دیا گیا کہ وہ دھواں کم کرنے کے آلات نصب کریں۔ بھٹوں میں ٹائروں یا آلودگی پھیلانے والے ایندھن استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ سموگ اور دھند کے باعث بیماریوں میںاضافہ ہونے لگا ہے۔ دوسر ی طرف ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کاروبار شدید متاثر ہورہے ہیں جس پر شہریوں نے شدید احتجاج گیا۔ مساجد میں وضو کیلئے پانی بھی میسرنہ تھا۔ شارٹ فال اور مجموعی پیداوار کا فرق کم رہ جانے کے باعث گزشتہ روز بھی نیشنل پاور کنٹرول اتھارٹی نے لوڈمینجمنٹ کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھا اور براہ راست گرڈز کیلئے لوڈمینجمنٹ کی۔ مریدکے، شرقپور، نارنگ منڈی، نارووال، گوجرانوالہ، گجرات اور دیگر شہروں میں غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ علاوہ ازیں مختلف شہروں میں گیس کی بندش بھی جاری ہے جس کے باعث بچے ناشتہ کئے بغیر سکول جانے پر مجبور ہو گئے۔دریں اثنا خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الحمد اللہ سسٹم میں اتنی بجلی ہے کہ طلب پوری ہوسکے۔ سموگ اور دھند کی وجہ سے بجلی ٹرانسمیشن میں تعطل عارضی ہے۔ روشن پاکستان انشاء اللہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
سموگ:250 فیکٹریاں بند بیس ہزار گاڑیوںکے چالان بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ جاری
Nov 09, 2017