اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے عطاءالحق قاسمی کی بطور مینجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) اور چیئرمین پی ٹی وی تقرری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں مستقبل میں کسی بھی سرکاری عہدہ کے لئے تاحےات نااہل قرار دے دےا ہے۔ سپریم کورٹ نے 12جولائی کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے جمعرات کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جاری کےا جبکہ جسٹس عمر بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں بطور ایم ڈی اور چیئرمین پی ٹی وی عطاءالحق قاسمی کے تمام اقدامات کو بھی غیر قانونی قرار دیا ہے اور تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں خرچ کئے گئے 19 کروڑ، 78 لاکھ،67 ہزار 491 روپیہ کی وصولی کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے48 صفحات پر مشتمل فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ مذکورہ رقم کا پچاس فیصد عطاءالحق قاسمی، بیس فیصد اس وقت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید، بیس فیصد وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دس فیصد وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد ادا کریں گے۔ فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا ہے جس میں مذکورہ بالا چار افراد کو دو مہینے کے اندر رضاکارانہ طور پر رقم کی ادائیگی کا حکم دیا ہے اور قرار دیا ہے کہ اگر مقررہ مدت کے اندر رقم واپس نہیں کی جاتی تو پی ٹی وی قانون کے مطابق رقم کی وصولی کو یقینی بنائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے بطور ایم ڈی پی ٹی وی عطاءالحق قاسمی کی تقرری کے بارے ازخود نوٹس کیس میں 12 جولائی کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ عطاءالحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی غیرقانونی تعیناتی کے ذمے دار اس وقت کے وزیراطلاعات پرویزرشید، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد تھے۔ فیصلے میں وفاقی حکومت کو ضابطے کی تمام کارروائی مکمل کرنے کے بعد قانون کے مطابق کل وقتی ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے اور اس ضمن میں عدالتی آرڈر کے دو ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسحاق ڈار کو صفائی پیش کرنے کے لئے خاطر خواہ مواقع دیئے گئے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے لہذا یہ عدالت یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ اسحاق ڈار کے پاس اپنے دفاع کے لئے کچھ نہیں تھا اس لئے انھیں بھی دیگر افراد کے ساتھ اس غیر قانونی تقرری کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ عدالت نے پرویز رشید پر عطاءالحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی غیر قانونی تقرری کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عمر میں رعایت دینے اور مراعا ت کے لئے سمریاں وزارت اطلاعات نے جاری کیں اور وفاقی وزیر اطلاعات نے ان کی منظوری دی۔ جبکہ فواد حسن فواد پر غیر قانونی تقرری کی ذمہ داری ڈالتے ہوئے قرار دیا گیا ہے کہ انہوں نے بطور سنیئر سول سرونٹ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کی سمری میں موجود بے قاعدگیوں کی نشاندہی نہ کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور معاملہ منظوری کے لئے وزیراعظم کے سامنے رکھ دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد نے تسلیم کیا ہے کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کے عمل میں مروجہ قوانین کا خیال نہیں رکھا گیا۔
عطاءالحق قاسمی
عطاءالحق قاسمی کی تعیناتی غیر قانونی‘ تاحیات نااہل‘ 19 کروڑ 78 لاکھ واپس لئے جائیں : سپریم کورٹ
Nov 09, 2018