آئی ایم ایف وفد کا توانائی اصلاحات پر عدم اعتماد ‘ بجلی سبسڈی ختم کرنیکی تجویز دیدی

Nov 09, 2018

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف نے پاکستان میں اصلاحات پر نیا ایجنڈا پیش کردیا۔ آئی ایم ایف وفد اور پاور ڈویژن حکام کے درمیان پہلے مرحلے کے مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف وفد نے توانائی اصلاحات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف وفد نے کہا پاکستان سے 14نکاتی اصلاحاتی پروگرام پر اتفاق ہوا تھا۔ سابق حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا بجلی کے بلوں کی مکمل وصولی کی جائے۔ بجلی تقسیم میں اصلاحات اور سبسڈی ختم کرنے کی تجاویز دی گئیں۔ وزارت توانائی حکام نے وفد کو بریفنگ دی۔ حکام کی جانب سے ٹیرف‘ ریکوری اور لاسز پر بریفنگ دی۔آئی ایم ایف وفد اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ وفد نے ٹیکس نظام کو مزید سخت کرنے، ریونیو بڑھانے کی تجاویز دیں۔ وفد نے ڈائریکٹ ٹیکس کے نظام میں اصلاحات اور مزید اقدامات کا کہا۔ وفد کو ایف بی آر حکام کی جانب سے ٹیکس نظام پر بریفنگ دی گئی۔ ٹیکس چوری کے نظام میں اصلاحات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے اور اہداف کے حصول پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وفد کو نئے ٹیکسز کے نفاذ پر بریف کیا گیا۔ ٹیکسز کی مد میں دی گئی ریلیف کوختم کرنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی شرح پر بریفنگ دی گئی۔ وفد کو نئی ادارتی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ گزشتہ سہ ماہی میں ریونیو کے اہداف اور آمدن پر بریف کیا گیا۔ ایف بی آر کے دیگر حکام بھی مذاکرات میں شامل ہوئے۔نمائندہ خصوصی کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے درمیان دوسرے روز بھی تکنیکی نوعیت کے مذاکرات جاری رہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ پاور سیکٹرز کا ڈیٹا شیئرکیا گیا۔ وفد کو سرکلرڈیٹ کی صورتحال کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ آئندہ ہفتہ سے پالیسی نوعیت کی بات ہوگی۔ جبکہ آج وزیر خزانہ کے ساتھ وفد کی ملاقات بھی ممکن ہے۔


آئی ایم ایف

مزیدخبریں