مخالفانہ شور

ظفر علی راجا
باتیں کرتی رہتی ہَیں یہ نئی نئی
نئے نئے الزام لگاتی رہتی ہَے
کون زباں بندی کر پائے گا اس کی
حزبِ مخالف شور مچاتی رہتی ہَے

ای پیپر دی نیشن