حیدر آباد ٹاؤن(آن لائن) انسداد دہشت گردی سرگودھا کی خصوصی عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کیخلاف درج ہنگامہ آرائی ، توڑ پھوڑ کے مقدمہ کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ میں ملوث 66ملزمان میں سے 63ملزمان کو بری کردیا۔ 2ملزمان طبعی موت مر گئے جبکہ طاہرالقادری مفرور اشتہاری ملزم ہونے کے باعث ان کے مقدمہ کا فیصلہ نہ سنایا جاسکا۔پولیس ذرائع کے مطابق 8اگست 2014 کو تھانہ واں بچھراں میانوالی پولیس نے ہنگامہ آرائی ، توڑ پھوڑ اور قومی املاک کو نقصان پہچانے کے الزام میں ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت 66ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ 4سال تک انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مقدمے کی سماعت جاری رہی جس کے بعد عدالت نے مقدمہ میں نامزد 66ملزمان میں سے 63ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر بری کردیا۔ مقدمات کی سماعت کے دوران 2ملزم طبعی موت مرگئے جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر مفرور ملزم قرار دیدیا گیا۔ عدالت نے حکم دیا ڈاکٹر طاہرالقادری کے مقدمے کا فیصلہ ان کی گرفتاری کے بعد کیا جائے گا۔ پولیس کو حکم دیا گیا مقدمہ کے مفرور اشتہاری ملزم طاہرالقادری کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے ۔