اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاؤن کراچی میں پانی کے اخراجات اورجائیدادوںکی الاٹمنٹ اور ٹرانسفر فیسوں کی وصولی سے متعلق از خود نوٹس میں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے پرعدالت نے وفاق اور سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے ، جمعرات کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، اس موقع پر بحریہ ٹاؤن کی جانب سے اظہر صدیق ایڈو وکیٹ نے عدالت کو تحریری رپورٹ پیش کرکے بتایاکہ بحریہ ٹاؤن والے واٹر بورڈ سے پانی خرید کر اپنے الاٹیوں کو فراہم کرتے ہیں اور اس ضمن میں اب تک واٹر بورڈ کو کروڑوں روپئے ادا کرچکے ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ ہم ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی منگواتے ہیں اور اپنے الاٹیوں کے ساتھ ساتھ قریبی گاں کے رہائشیوں کو بھی مفت پانی فراہم کرتے ہیں ،انہوںنے مزید بتایا کہ بحریہ ٹاؤن نے وہاں پر اپنی رہائشی کالونی میں جھیلیں بھی بنا رکھی ہیںجبکہ ضائع ہونے والے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد دوبارہ پودوں کو دیا جاتاہے۔ دریں اثنا سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکانٹس کیس کی سماعت 12 نومبر کوسماعت کیلئے مقرر کر تے ہوئے نمر مجید کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ اس اہم ترین کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔ عدالت نے اس اہم ترین کیس کی سماعت کے حوالے سے اٹارنی جنرل، ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن، ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوبھی نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
جعلی بنک اکاؤنٹس کیس، نمر مجید ذاتی طور پر 12نومبر کو طلب
Nov 09, 2018