صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے علامہ محمد اقبال کے ایک سو اکتالیسویں یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن ہمیں اقبال کی تعلیمات کو یاد کرنے کیساتھ ساتھ یہ بھی سوچنا چاہیئے کہ انہوں نے جو ہمیں کامیابی کی راہ دکھائی اس پر ہم نے کتنا عمل کیا۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کو برصغیر کے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کاتصورپیش کرنے پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ان کے فرمودات سے ہمیں اسلام کا حقیقی پیغام سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبال نے مسلمانوں کی حقیقی شناخت کیلئے انہیں خواب غفلت سے بیدار کرنے کی کاوش کی۔اجتماعی ترقی اور خوشحالی کے حصول کیلئے ایک فردمیں "خودی" کو بیدار کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں کثیر الجہتی چیلنجز کا سامنا ہے۔علامہ اقبال کےپیغام اور فلسفے کو سمجھنے کی جتنی ضرورت آج ہےاس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ آئیے علامہ اقبال کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئےہم پہلے سے بھی زیادہ اور سخت محنت کریں۔
یوم اقبال کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تمام اہل وطن اور ملت اسلامیہ مفکر اسلام اور عظیم فلسفی شاعر علامہ محمد اقبال کو بھرپور خراج عقیدت پیش کر رہی ہے۔علامہ اقبال نے ۔ برصغیر کے مسلمانوں کو ایک ایسے وقت میں راستہ دکھایا جب وہ منزل کا نشان کھو چکے تھے۔ علامہ کے افکار اور سوچ نے امید کا ایسا چراغ روشن کیا جس نے نہ صرف منزل بلکہ راستے کی بھی نشاندہی کی۔پاکستان علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر ہے۔ علامہ اقبال کا شہرۂ آفاق کلام دنیا کے ہر حصے میں پڑھا اور سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں کو آپس کے اتحاد ،اتفاق اور عمل کی تلقین کی۔ وزیراعظم نے کہا اس دانائے راز نےبرسوں پہلے ان مسائل کی پیش گوئی کی جن کا آج ہمیں بھی سامنا ہے۔فرقہ واریت ،نظریاتی انتہا پسندی اور نئے اجتماعی گروپوں کی تشکیل جیسے معاملات پر اقبال کی سوچ آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال کی فکر سے وابستگی کا تقاضہ ہےکہ ہم ان کی سوچ کو نہ صرف سمجھیں بلکہ اس پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں وہ ریاست بنائیں جس کا تصور علامہ نے دیا تھا۔