واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ ) امریکی صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کو چوری شدہ قرار دے دیا۔ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ انتخابات چوری ہوئے اور یہ لوگ چور ہیں۔ امریکہ کے انتخابی مسائل کی ایک تاریخ ہے۔ بڑے شہروں کی ووٹ ڈالنے والی مشینیں خراب ہیں۔ الیکشن میں فنڈز سے متعلق متعدد حلیفہ بیانات سامنے آچکے ہیں۔انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کی کامیابی واضح ہونے کے باجود صدر ٹرمپ شکست تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔گزشتہ 28 برسوں میں ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جو عہدے کے لیے دوسری مرتبہ منتخب نہیں ہوسکے۔اب معاملہ ٹرمپ کا ہے جو اکھڑ پن اور بدمزاجی کیلئے مشہور ہیں۔ وائٹ ہائوس میں ٹرمپ کے معاونین اور ان کی ریپبلکن جماعت کے سینیئر ارکان کے حوالے سے عالمی میڈیا میں یہ اطلاعات گردش میں ہیں کہ ٹرمپ فی الحال انتخابی نتائج تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ٹرمپ پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ پیر سے وہ انتخابی نتائج کے حوالے سے قانونی جنگ شروع کریں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مابق ریپبلکن پارٹی نے مختلف ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور ان کی قانونی حیثیت چیلنج کرنے سمیت قانونی چارہ جوئی کے لیے درکار 6 کروڑ ڈالر جمع کرنا شروع کردیے ہیں۔سی این این نے کا دعوی ہے کہ ٹرمپ کے داماد جیریڈ کشنر انہیں باوقار انداز میں اقتدار کی منتقلی پر قائل کرنے لیے ملاقات کرچکے ہیں۔اس حوالے سے وائٹ ہائوس کے ایک سابق ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا حق ہے کہ انہیں شکست تسلیم کے لیے ہمت جمع کرنے کا وقت دیا جائے۔
صدارتی انتخابات چوری ہوئے، ٹرمپ کا ٹویٹ، تاحال نتائج تسلیم کرنے سے انکاری
`
Nov 09, 2020