واشنگٹن (این این آئی) امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ کو ایک با پھر دنیا میں قابل اعتبار بنائیں گے۔ اختلافات سے قطع نظر تمام امریکیوں کا صدر ہوں۔ مخالفین کو دشمن کی طرح نہ دیکھیں، وہ امریکی ہیں، امریکیوں کی طرح دیکھیں، نسل پرستی کا خاتمہ کرنے کی جنگ کاوقت ہے، لوگوں کو تقسیم نہیں متحد کروں گا۔ مڈل کلاس افراد ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، متوسط طبقے کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنائیں گے۔ کرونا ٹاسک فورس کے لیے نامور سائنسدانوں کا اعلان آج (پیر ) کو کریں گے، میڈیارپورٹس کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے جیت کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ اختلافات سے قطع نظر تمام امریکیوں کا صدر ہوں۔ مخالفین کو دشمن کی طرح نہ دیکھیں، وہ امریکی ہیں، امریکیوں کی طرح دیکھیں، نسل پرستی کا خاتمہ کرنے کی جنگ کاوقت ہے، لوگوں کو تقسیم نہیں متحد کروں گا۔ جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ آج عوام کی فتح کا دن ہے، عوام کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔74 ملین ووٹ لئے جو امریکی صدارتی انتخاب میں نئی تاریخ ہے۔ امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا، اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مڈل کلاس افراد ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، متوسط طبقے کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنائیں گے۔ کرونا ٹاسک فورس کیلئے نامور سائنسدانوں کا اعلان پیر کو کریں گے۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن امریکہ کے 46ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں۔جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ جنوب ایشیائی تارک وطن کی بیٹی ملک کی پہلی نائب صدر بنی ہیں، اب نسل پرستی کا خاتمہ کرنے کی جنگ کا وقت ہے۔ ریاست ڈیلاوئیر کے شہر ولمنگٹن میں حامیوں سے خطاب میں امریکہ کے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ہی ملک کے لیے کام کیاجاسکتا ہے لہذا اختلافات بھلا کر امریکہ کے لیے متحد ہوکر کام کریں گے۔نئے منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی عوام نے تبدیلی کے لیے ووٹ دیا، کرونا کی وباء خراب معیشت اور عوامی فلاح کے منصوبے ترجیحات ہیں جب کہ کرونا پر قابو پانے کے لیے ڈاکٹرز اور سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم بنائی جاچکی ہے۔امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد جو بائیڈن نے اپنے پہلے خطاب میں منقسم قوم کو متحد کرنے کے عہد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ 'امریکہ میں شیطانیت کا یہ سنگین دور ختم ہونے دیا جائے'۔جو بائیڈن نے ڈیلاویئر میں ایک 'ڈرائیو اِن' پروگرام کے دوران کہا کہ 'آپ تمام لوگ جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا، میں آپ کی مایوسی کو سمجھتا ہوں، اب وقت آگیا ہے کہ سخت بیانات کا سلسلہ ختم کیا جائے، کشیدگی کو کم کیا جائے اور ایک دوسرے پر دوبارہ نگاہ ڈالی جائے'۔جو بائیڈن اتوار کا دن کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عملے کے ساتھ مختلف فیصلے لینے کے لیے گزاریں گے۔ 3 نومبر، منگل کے روز ہونے والے انتخاب کے فاتح کا تعین کرنے میں اضافی وقت لگنے کے بعد 10 ہفتے کی اختیارات کی منتقلی کی مدت مختصر کردی گئی ہے۔امریکہ میں دوسرے کیتھولک صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن نے اپنے گھر کے قریب سینٹ جوزف چرچ میں جانے کا ارادہ کیا ہے جہاں وہ تقریبا ہر ہفتے ہی جاتے ہیں۔انہوں نے انتخابی دن کا آغاز چرچ اور اپنے بیٹے بیو بائیڈن کی قبر کے دورے کے ساتھ کیا جو 2015 میں دماغ کے کینسر کے سبب انتقال کر گئے تھے۔توقع ہے کہ اختیارات کی منتقلی کے بعد ان کی اولین ترجیح جلد ہی ایک چیف آف اسٹاف کا نام تجویز کرنا ہوگی۔ جو بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران تجویز کیا تھا کہ منتخب ہونے کے بعد ان کا پہلا کام ملک کے سب سے بڑے متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فوکی کو واپس لانا ہوگا تاہم لیکن ان کے مشیروں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ابھی تک ان دونوں نے بات کی ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ ان کا منصوبہ 'بیڈروک سائنس' پر بنا ہوگا اور 'ہمدردی اور تشویش سے بنا ہوگا'۔نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن نے کہاہے کہ ہمیں ہمیشہ محبت اور احترام اور ایک دوسرے کا احساس کرنا چاہیے، ہمیں یہ باور کرنا ہوگا کہ جس طرح ہم ایک خاندان کو متحد رکھتے ہیں اسی طرح پورے ملک کو متحد رکھنا ہوگا۔ یہ سب کچھ ہمیں شفت، نرمی، شجاعت اور امید کے ذریعے کرنا ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جِل بائیڈن نے کہا کہ ضروری نہیں کہ ہم ہر چیز پرایک رائے رکھیں اور متفق ہوں۔2015 کو ان کا ایک بیٹا دماغ کے کینسر کے باعث ہلاک ہوگیا۔ ان کے لیے یہ بہت بڑا صدمہ تھا۔ مگر ہم نے خود کو سنبھالا اور جو بائیڈن کو 2020 کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے تیار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا چار سالہ دور حکومت بحرانوں کا عرصہ ہے۔ کشیدگی اور وبا نے امریکہ کو بہت نقصان پہنچایا۔ میں اس بیماری کا علاج جانتی ہوں۔ ہمیں یہ باور کرنا ہوگا کہ جس طرح ہم ایک خاندان کو متحد رکھتے ہیں اسی طرح پورے ملک کو متحد رکھنا ہوگا۔ یہ سب کچھ ہمیں شفت، نرمی، شجاعت اور امید کے ذریعے کرنا ہوگا۔امریکہ کی نومنتخب نائب صدرکمالا ہیرس نے کہا ہے کہ آپ نے جوبائیڈن کو امریکہ کا نیا صدر منتخب کیا، امریکی عوام نے امید، اتحاد اور شائستگی کا انتخاب کیاہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمالہ ہیرس کا جیت کے بعد ولمنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈال کر امریکی عوام نے اپنے خیالات سے آگاہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کیلئے قربانی دی جاتی ہے مگر اسی میں مزہ ہے۔الیکشن میں ڈالے گئے ہر ووٹ کو شمار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کا شکریہ جنہوں نے موجودہ نسل کے لیے راہ ہموار کی۔کمالہ نے کہا کہ میری والدہ جب بھارت سے امریکہ آئی تھیں تواس لمحے کا نہیں سوچاتھا، میں پہلی نائب صدر تو ہوسکتی ہوں مگر آخری نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک ایساصدر منتخب کیا ہے جو تمام امریکیوں کاصدر ہے، یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں نو منتخب صدر جوبائیڈن کودعوت دوں۔