اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا ’’میثاق پاکستان ‘‘ میں تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ ہو گیا ہے یہ میثاق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کی تجویز کیا جا رہا ہے جس کے تحت چارٹر پر دستخط کئے جائیں گے۔ پی ڈی ایم میں شامل 12جماعتیں اس میثاق کے تحت اکھٹی چلیں گی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں میاں نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے بیانیہ پر بھی گرما گرم بحث ہوئی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اتحاد میں شامل جماعتیں عوامی سطح پر اختلافی باتیں کرنے سے گریز کریں۔ پی ڈی ایم 26نکاتی پروگرام پر نظر ثانی کرے گی اور میثاق جمہورت کی طرز پر ایک نئے معاہدے پر دستخط کرے گی۔ جسے میثاق پاکستان کا نام دینے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس بات کا فیصلہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں کیا جو اتوار کو پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمنٰ کی زیر صدارت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ جس میں تمام جماعتوں کے سربراہوں نے شرکت کی۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصفٖ علی زرداری نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمنٰ نے کہا اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ اس وقت ملک کا سنگین ترین مسئلہ معاشی بحران ہے۔ جس نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ لو گوں کی عزت نفس مجروح کر دی گئی ہے۔ پی ڈی ایم نے تحریک کو آگے لے جانے اور ملک میں مختلف شہروں میں جلسوں کے شیڈول پربات کی۔ پی ڈی ایم کا اصل ہدف ملک میں آئینی و جمہوری نظام کی بحالی ہے۔ اس حوالے سے ایک میثاق پر دستخط کرنے کا فیصلہ ہوا جس کے لئے 13نومبر 2020ء کو سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ تمام جماعتیں ایک متفقہ میثاق کے لئے اپنی تجاویز لائیں گی۔ 14نومبر کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہو گا۔ جس میں سٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں سنگین مسئلہ معاشی بحران کا ہے اور ملک میں حقیقی اور آئینی نظام کی بحالی کے لیے 'میثاق' پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے کیپٹن (ر) صفدر کے معاملے پر پولیس کے اعلیٰ افسران چھٹی چلے گئے اور پھر اس ضمن میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا لیکن 3 ہفتے بھی گزرگئے کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ پی ڈی ایم کے اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں اتنی تاخیر کیوں ہورہی ہے، دنیا کو چور کہا جارہا ہے لیکن وزیراعظم عمران خان اپنے اوپر دائر مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پوری دال کالی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کی تمام اپوزیشن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھی ہے۔ پی ڈی ایم کا اصل ہدف ملک میں حقیقی، آئینی اور جمہوری نظام کی بحالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کے بیان پر بھی احتجاج کیا گیا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ فارن فنڈنگ کا کیس کیوں زیر التوا ہے؟
پی ڈی ایم اجلاس: ’’ میثاق پاکستان‘‘ کرنے کا فیصلہ، نواز، بلاول کے یبانیہ پر گرما گرم بحث
Nov 09, 2020