لاہور (نامہ نگار) خواجہ عمران نذیر ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے۔ چوہنگ پولیس نے مسلم لیگ(ن) کے 61عہدیداروں اور کارکنوں کے خلاف خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری پر احتجاج کرنے پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او محمد یوسف بٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ فیصل ایوب، عظمی بخاری، سائرہ افضل تارڈ، عطااللہ تارڑ، محمد وحید گل، سیف الملوک کھوکھر، نفیسہ بی بی، مہر اشتیاق، نذیر خان سواتی، حاجی امداد حسین، مشتاق مغل سمیت 21 افراد کو نامزد جبکہ 40نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ حکومت وپولیس کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر و نعرے بازی، سڑک بلاک کرنے، کار سرکار میں مداخلت اور کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے نامزد مشتاق مغل کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور کی مقامی عدالت نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی اور تھوڑ کے کیس میں لیگی رہنما خواجہ عمران نذیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے ملزم کو آج (9 نومبر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میںپیش کرنے کا حکم دیدیا۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر کو ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد یوسف عبدالرحمان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے خواجہ عمران نذیر کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ خواجہ عمران نذیر کی پیشی کے موقع پر لیگی رہنما اور کارکنان بھی اظہار یکجہتی کے لئے عدالت آئے جنہیں مقررہ حد سے آگے جانے سے روکدیا گیا۔ کارکنان کی جانب سے حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی جاتی رہی۔ پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ میری گرفتاری حکمرانوں کی بزدلی ہے۔ ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، ہماری تحریک جاری رہے گی۔
َ