ملتان(خصوصی رپورٹر)وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں رعایت کا اعلان کرکے صنعتی شعبے کے ایک دیرینہ اور حقیقی مسئلے کے حل کی طرف قدم اٹھایا ہے ان خیالات کا اظہار سابق نگران صوبائی وزیر صنعت و سابق صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملتان اور صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈیرہ غازی خان خواجہ جلال الدین رومی نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس پیکج کے تحت ایک طرف چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو جون 2021 تک گزشتہ نومبر میں استعمال شدہ بجلی سے زائد صرف کرنے پر اس اضافی بجلی پر پچاس فیصد رعایت سے کاروباری کساد بازاری ختم ہونے میں مدد ملے گی اس کے علاوہ آنے والے تین برسوں میں مزید 25 فیصد بجلی سستی ہونے کے ساتھ بجلی کے صنعتی کنکشنز پر پیک آور نظام بھی لاگو نہیں ہوگا جس سے صنعتی ترقی کا پہیہ تیزی سے گھومے گا ۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزیدکہاکہ اس وقت مہنگی بجلی کی وجہ سے تیار کردہ ملکی مصنوعات بھی صنعتی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہیں جس وجہ سے ہم غیر ملکی مارکیٹ میں بنگلہ دیش بھارت اوردیگر ممالک کی مصنوعات کا ریٹ کے اعتبار سے مقابلہ نہیں کر پا رہے ہیں۔حکومت کے اس پیکج کے بعد اب یہ امید کی جاسکتی ہے کہ ایک طرف اضافی بجلی پر پچاس فیصد رعایت سے ملکی صنعتوں کو توانائی کی کھپت اور اخراجات کے خدشات سے بے نیاز کر دے گی تو دوسری طرف صنعت کار زیادہ پیداوار کی جانب توجہ دے گا۔خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس اعلان کے برآمدات کا گراف یقینا اوپر جانے گا بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا اور ملکی معشیت دوبارہ مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو جائے گی، جس سے روپے قدر مستحکم ہوگی بلکہ صنعتی زون میں تبدیلی کی ہوا چل پڑے گی ڈومیسٹک سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کا پھیلاو سے چیزیں سستی ہوں گی جس سے مہنگائی بھی کم ہوگی خواجہ جلال الدین رومی نے وزیر اعظم پاکستان کو یقین دلایا اور کہا ان کے اس پیکج کے ثمرات ہم عوام تک لازمی پہنچائیں گے تاکہ بجلی کے نرخوں کی کمی کے بعد عوام کو بہتر روزگار کے ملنے کے علاوہ مہنگائی کے خاتمے کے لیے حکومت کے معاون ثابت ہوسکیں