ہارورڈ یونیورسٹی کے ٹی ایچ چین سکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق بتاتی ہے کہ اگر اندرونی سوزش بڑھانے والی غذاؤں کا استعمال جاری رکھا جائے تو نہ کھانے والوں کے مقابلے میں فالج کا خطرہ 28 فیصد اور امراضِ قلب کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا کہ شکر، مٹھائیاں، بیجوں کے تیل، کیمیائی عمل سے گزارا گیا بالخصوص سرخ گوشت، فاسٹ فوڈ، شراب نوشی، سیر شدہ چکنائیاں، سافٹ ڈرنکس جسم میں اندرونی جلن کو بڑھاتی ہیں جبکہ انڈہ، کیلا، ٹماٹر، ہرے پتے والی سبزیاں ، بادام، مغزیات اور گریاں، سٹرابری اور اس نسل کے پھل اور دیگراجزا سوزش کم کرتی ہیں۔
امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع رپورٹ کیمطابق جسمانی سوزش کسی نہ کسی سنگین خرابی کا پیش خیمہ ہوتی ہے اور اب اس کے اور خطرناک امراض کے درمیان تعلق بھی دریافت ہوچکا ہے۔