اسلام آباد(انٹرویو؛ رانا فرحان اسلم) ڈسکہ سے رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار نے کہا ہے کہ پنجاب کے سیکرٹری،اسوقت کے کمشنر گوجرنوالہ، ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) نے میرے الیکشن میں جانبدارانہ کردار ادا کیا جسکی بخشیش میں انہیں آج اہم اضلاع میں تعینات کردیا گیا ہے، الیکشن ڈیوٹی کے دوران ڈی ایس پی نے میرے بھائی سید عطاء الحسن کو اٹھایا، مجھے ہراساں کیا اور میری گاڑی روک کرسرعام گولی مارنے کی دھمکی دی گئی، میرے گھر کے پانچ افراد پر پولیس نے جھوٹے مقدمات بنائے، میرے ساتھ ہونیوالے ظلم کا وقت حساب قریب ہے، الیکشن کمیشن کی ڈسکہ الیکشن رپورٹ نے تحریک انصاف کو بے نقاب کر دیا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں روزنامہ نوائے وقت کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈسکہ الیکشن کی فاتح رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار نے کہا ہے کہ میرے حلقے کے چئیرمینز کو الیکشن سے تین دن قبل اغواء کیا گیا ،تحصیلدار کو بھیج کر میرے حامیوں کی دوکانوں کو تالے لگوا دیئے گئے اور میرے بینرز اتروائے گئے پنجاب کے سیکرٹری نے کمشنر آر پی او ڈپٹی کمشنر ڈی پی او کو میٹنگز میں براہ راست ہدایات جاری کیں الیکشن کمیشن رپورٹ میں انتظامیہ کی جانبداری اور میرے ساتھ کی گئی زیادتی کا پول کھل گیا ہے ،ذمہ داران کیخلاف آئین اور قانون کے مطابق کاروائی کا مطالبہ ہے۔
ڈسکہ الیکشن رپورٹ نے تحریک انصاف کو بے نقاب کر دیا ، نوشین افتخار
Nov 09, 2021