اسلام آباد(نیوزرپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں تحریک طالبان کو عام معافی دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا نہ ہی افغانستان کی نئی حکومت کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا گیا ہے،افغان صورتحال اور ٹی ٹی پی پر تفصیلی گفتگو کی گئی، سب نے کھل کر باتیں کیں، ٹی ٹی پی معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کا کہا گیا ہے ۔پیر کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس زبردست ماحول رہا، اجلاس میں مولانا اسعد الرحمان نے مثبت اور اچھی باتیں کیں۔ تحریک طالبان پاکستان اور امارت اسلامی افغانستان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اجلاس میں تحریک طالبان کو عام معافی دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور ابھی تک افغانستان کی نئی حکومت کے بارے میں بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کیمرہ اجلاس اچھا تھا اور باقاعدگی سے ہوتے رہنا چاہیے ،افغان صورتحال اور ٹی ٹی پی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔شیخ رشید نے کہا کہ اجلاس میں شرکاء کی جانب سے تفصیلی جواب ہوئے، سب نے کھل کر باتیں کیں، شرکاء کی جانب سے ٹی ٹی پی معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کا کہا گیا جبکہ حکومت نے اتوار کو ٹی ایل پی سے پابندی اٹھائی ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے ٹی ٹی پی کو عام معافی دینے کا فیصلہ نہیںکیا:شیخ رشید
Nov 09, 2021