اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں۔ احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر سکیمیں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہیں۔ عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں اور موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں قیمتوں پر کنٹرول سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا اس وقت ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے۔ مگر سندھ کے شوگر ملوں کی بندش کے فیصلے سے قیمتیں بڑھی ہیں۔ سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اور باقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا جس کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔ چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی ایکٹ 2021، پنجاب پریوینشن آف ہورڈنگ ایکٹ 2020 اور پنجاب رجسٹریشن آف گوڈاونز ایکٹ 2014 کی قوانین پر ہر صورت عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس وقت موجود چینی کے تمام سٹاک کو مارکیٹ میں لایا جائے اور 15 نومبر سے پورے ملک میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، چوہدری فواد حسین، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، ڈاکٹر فروغ نسیم، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور چیئرمین ایف بی آر نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں مہنگائی کے حالیہ رجحان کی وجہ سے پاکستان میں اس وقت مہنگائی کے اثرات پڑ رہے ہیں، ہم گڈ گورننس اور بہتر پرائس کنٹرول میکانزم کے ذریعے ضروری اشیاء کی قیمتوں کی موثر نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں گڈ گورننس سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کم کرنے کے لئے سپلائی چین پر مناسب کنٹرول، قیمتوں کا موثر نفاذ اور ذخیرہ اندوزی پر سخت چیک کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ضلع اور تحصیل کی سطح پر مارکیٹ کمیٹیوں کو مزید موثر بنا کر عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال سمیت مختلف انتظامی اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید برآں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نبی پاک ﷺ نے اپنے اعلی ترین اخلاقی معیار کی بنیاد پر ریاست مدینہ کے اخلاقی معیار کو بلند کیا۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پہلے خود اخلاقی معیار کی اعلی ترین مثال (صادق و امین) قائم کی اور پھر اسی بنیاد پر ریاست مدینہ کے اخلاقی معیار کو بلند کیا جو دنیا کی بہترین تہذیب بن گئی۔ وزیراعظم نے رومن دانشور سکیپیو کا قول بھی نقل کیا جس میں اس نے کہا کہ کہ کوئی بھی معاشرہ اخلاقیات کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔ وزیراعظم سے او آئی سی کے نمائندہ خصوصی نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ عالمی تنازعات کا پرامن حل ضروری ہے۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیرکے حل کا موقف دہرایا۔ عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔ عالمی نمائندے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آزادانہ تحقیقات رپورٹ کریں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلم امہ اسلاموفوبیا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے، مسلم امہ اسلاموفوبیا سمیت انتہا پسندانہ نظریات کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے متحد ہوں۔ چیئرمین سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی عامر ہاشمی نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کے تمام صوبوں اور بڑے شہروں میں ٹیکنالوجی زون قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔