مظفر گڑھ ،منڈا چوک(نمائندہ نوائے وقت ،نامہ نگار)رکھ علی پور میں سرکاری اراضی پر بنائے گئے فش فارموں میں سے مچھلی پکڑ کر نیلام کرنے کا سلسلہ تحصیلدار اقبال عباسی کی نگرانی میں دوسرے روز بھی جاری رہا ۔قانونگو میاں عبدالجبارپٹواری رائے حسن محمود اور محکمہ فشریز کے افسران بھی مچھلی کی نیلامی کے عمل کی نگرانی کرتے رہے۔تحصیلدار اقبال عباسی نے رکھ علی پور جنوبی کی وسیع سرکاری اراضی پر ناجائز قبضے کر کے فش فارم مالکان سے مالکانہ حقوق ، الاٹمنٹ بارے استفسار کیا تو قابضین اس بارے میں مستحکم جواب اور دستاویزات پیش نہ کر سکے۔ ذرائع کے مطابق موضع رکھ علی پور جنوبی میں موجود سرکاری اراضی پر بنے فش فارموں میں اس وقت کروڑوں روپے مالیت کی تیار مچھلی موجود ہے جس کو نیلام کرکے سرکار کو خاطر خواہ فائدہ متوقع ہے لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ قابض فش فارم مالکان گزشتہ پچیس سالوں میں ارب پتی بن چکے ہیں اور قابض فش فارمرز کو با اثر سیاسی لوگوں،بیورو کریٹس کی مبینہ آشیر باد حاصل ہے۔مچھلی نکالنے کا دوسرا مرحلہ اس وجہ سے روکنا پڑا کہ مچھلی نکالنے والی ٹیموں نے مبینہ طور پر سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنے پر کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔لیکن سرکاری حکام اس آپریشن کو ہرصورت میں جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔