ملتان (سپیشل رپورٹر)سوشل میڈیا اور موبائل فون کے بے دریغ استعمال،بے روزگاری ، بڑھتی مہنگائی کے باعث گھریلو ناچاکیوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔ زیر سماعت کیسز کی حاصل کردہ رپورٹ کے مطابق ملتان کی ضلعی عدالتوں میں فیملی کے 10 ہزار 330 کیسز زیر سماعت جںکہ فیملی کیسز کے فیصلوں کے خلاف 4 سو 69 اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں فیملی کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال شوہر اور بیوی میں جھگڑے کی اہم وجہ ہے۔سوشل میڈیا کی دوستی کا رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا عام ہے کم وقت کی دوستی کے بعد شادی کے معاملات چلانا بھی مشکل ہے،جھگڑوں کے باعث ستمبر میں 1195 دائر ہونیوالے کیسز نے عدالتوں پر بوجھ بھی بڑھا دیا ہے جبکہ 13 سو 14 مقدمات کے فیصلے بھی کیے گئے۔عدالت کا دروزاہ کھٹکھٹانے والی خواتین خرچہ نان و نفقہ کی منتظر ہیں۔نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق فیملی کیسز کا 3 سے 6 ماہ جبکہ اپیلوں پر 30 روز میں فیصلہ ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ جنوری 2012 سے 2021 ستمبر تک ساڑھے دس ہزار سے زائد کیسز التواء میں ہیں۔ فیملی کیسز کے ماہر وکیل حافظ محمد نوید اختر کا کہنا تھا کہ معاشرے میں بڑھتی عدم برداشت سینکڑوں گھرانے اجاڑ چکی ہے اور کیسز میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔
؎معا شرے میں عدم برداشت ، سینکڑوں گھرانے اجڑ گئے
Nov 09, 2021