قومی اسمبلی میں حکومت نے گنتی کے عمل کو ایک گھنٹے تک جاری رکھ کے کورم پورا کرتے ہوئے نیب ترمیمی آرڈیننس منظور کرایا، آخر میں کورم پورا نہ نکلنے پر اجلاس ملتوی ہوا تو اپوزیشن نے کورم پورا نہ ہونے پر رگڑے تے رگڑا دے رگڑا کے نعرے لگائے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس مسلم لیگ ن کے رکن شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کردی تاہم کورم پورا نکلا۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران ارکان شغل میلے میں مصروف رہے۔ لیگی رکن مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ سپیکر صاحب کس کا انتظار کر رہے ہیں، جس پر حکومتی ارکان نے جواب دیا کہ لندن والے کا انتظار کر رہے ہیں، جواب سن کر ایوان، موجود ارکان کے قہقہوں سے گونج اٹھا ،آغا رفیع اللہ نے کہا کہ لگتا ہے جادو منتر سے ارکان پورے کئے جا رہے ہیں، ایوان میں جادو منتر چھو کے نعرے لگائے گئے۔ آغا رفیع اللہ نے زور دار آواز میں سوال کیا ۔کتنے کم ہیں ٹھاکر؟ یہ کورم ایسے پورا نہیں ہوگا۔ اپوزیشن نے رگڑے تے رگڑا دے رگڑا کے نعرے لگائے،، قبل ازیں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی کوریج سے روکے جانے پر صحافیوں نے قومی اسمبلی گیلری سے واک آوٹ کیا ،قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنے کے لئے ایک گھنٹہ ارکان کا انتظار کیا جاتا رہا دوبار کورم پورا کرکے سات قوانین منظور کئے تو تیسری بار کورم ٹوٹ گیا۔